پشاور(آئی این پی ) وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے مالم جبہ اراضی، ہیلی کاپٹر کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب )کی جانب سے دیئے گئے سوالنامہ پر تفصیلی جواب جمع کرا دیا،وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پشاور میں نیب ہیڈ کوارٹر میں تقریبا 30 سوالات کے جوابات جمع کرائے ہیں۔ ہفتہ کو نیب کی جانب سے وزیراعلی خیبر پختونخوا کو 2 سوالنامے دیئے گئے تھے۔
ہر سوالنامہ 15 سوالات پر مشتمل تھا۔ سوالناموں میں مالم جبہ میں سرکاری اراضی کی لیز اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق سوالات بھی شامل تھے۔ وزیراعلی پرویز خٹک کی جانب سے جمع کرائے گئے تفصیلی جوابات کی جانچ پڑتال جاری ہے اور اگر جوابات تسلی بخش نہ ہوئے تو وزیر اعلی کے خلاف ریفرنس قائم کیا جائے گا۔دریں اثناوزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ یہ خوش آئند ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکیٹو سے پوچھ گچھ ہورہی ہے، ہیلی کاپٹرکے استعمال کی کوئی ایس او پی نہیں تھی، وزیر اور آفیسرز ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں، مالم جبہ اراضی سوات کے والی نے گفٹ کی تھی جو محکمہ سیاحت کو وفاق سے ملی۔ ہفتہ کو وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکیٹو سے پوچھ گچھ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا مجھے نیب نے ہیلی کاپٹر اور مالم جبہ اراضی کیس میں طلب کیا تھا، ہیلی کاپٹرکے استعمال کی کوئی ایس او پی نہیں تھی، وزیر اور آفیسرز ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں جب کہ مالم جبہ اراضی سوات کے والی نے گفٹ کی تھی جو محکمہ سیاحت کو وفاق سے ملی۔وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ صوبے کے چیف ایگزیکیٹو سے پوچھ گچھ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا مجھے نیب نے ہیلی کاپٹر اور مالم جبہ اراضی کیس میں طلب کیا تھا، ہیلی کاپٹرکے استعمال کی کوئی ایس او پی نہیں تھی، وزیر اور آفیسرز ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے ہیں جب کہ مالم جبہ اراضی سوات کے والی نے گفٹ کی تھی جو محکمہ سیاحت کو وفاق سے ملی۔