واشنگٹن(این این آئی)کالعدم دہشت فرد تنظیم جماعت ا لاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی کا نام اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی جنگ میں دوہرے معیار سے تعبیر کیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر مارون وائن بام نے کہا کہ ان کے لئے بقول انکے امریکہ کے موقف کو سمجھنا مشکل ہے
کیونکہ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اس تنظیم کے ریکارڈ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہو گا کہ وہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور انہیں افغانستان میں پناہ مل گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمر خالد خراسانی ایک دہشت گرد تنظیم کا سربراہ ہے اور دہشت گرد ہے اور ایک دہشت گرد بہرحال دہشت گرد ہوتا ہے خواہ وہ جہاں بھی ہو۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان کی انٹیلی جینس ایجنسیاں مشترکہ طور پر اس جیسے دہشت گردوں کو اپنے مقاصد کے لئے پناہ دیتی ہیں۔