بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

امریکہ کے اسلحے کو اسلام آباد سے پنجاب کے کن کن علاقوں میں لے جایا جاتا رہا ؟کون سی اہم شخصیات ملوث نکلیں؟خوفناک انکشافات سامنے آگئے

datetime 11  مئی‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکن اسلحہ اسلام آ باد کے راستے وسطی پنجاب سمگل کرنے میں انسپکٹر جنرل پولیس سمیت سینئر افسران اور شخصیات کے ملوث ہونے کا انکشاف ، افسران نے ملزمان کی پشت پناہی کرتے ہوئے ملزمان کو رہائی میں مدد دی۔ڈیوٹی جج نے کمرہ عدالت میں تفتیشی افسر کے استفسار کے باوجود ریمانڈ دینے اور حساس اداروں سے تفتیش کروانے کی استدعا مسترد کردی

جس کے بعد ملزمان کو رہائی مل گئی، کورال پولیس کی انسپکٹر جنرل پولیس سمیت سینئر افسران کے حکم کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عدالت میں پیش کئے گئے لائسنس کی تصدیق کیلئے کارروائی شروع ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ کورال پولیس نے 27اپریل کو اطلاع پر اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر ناکہ لگا کر مشہور اسلحہ سمگلر ارشد خان ساکن مردان کو گاڑی نمبرLRL 6753 سے گرفتار کرکے اسلحہ کی بھاری کھیپ قبضہ میں لے لی۔جس میں دو ایمرکن گنز بھی شامل تھیں جس پر باقاعدہ طور پر پراپرٹی آف یو ایس گورنمنٹ کے الفاظ درج ہیں۔بعد ازاں سفارشی فون کالز اور لاکھوں روپے بطور رشوت کو پولیس نے جومسترد کر دیااس دوران ملزمان پولیس کو لائسنس پیش کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔ملک امان مجسٹریٹ کی عدالت میں لائسنس پیش کئے گئے جس پر تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ لائسنس عدالت کے روبرو پیش کئے گئے ہیں،پولیس کو پیش نہیں کئے گئے قانون کے مطابق پشاور سے ان کی تصدیق کروائی جائے گی۔بعد ازاں دوسرے دن ملزمان کو ڈیوٹی جج نوید خان کی کورٹ میں پیش کیا گیا اور عدالت سے پولیس کی جانب سے ملزمان کا نہ صرف ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی بلکہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گرفتار ملزمان سے تفتیش کروانے کی درخواست کی گئی لیکن مقامی عدالت نے اسلحہ سمگلروں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انسپکٹر جنرل پولیس کی مخصوص لابی کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔میرٹ پسند پولیس افسران اور جوانوں کی ٹانگیں کھینچنا معمول بن چکا ہے۔خفیہ اطلاع پر مشہور اسلحہ سمگلروں کو گرفتار کرنے والے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر ملزمان کو رہا کردیاگیا ہے،تاہم لائسنس کی تصدیق کیلئے ضابطے کی کارروائی کر رہے ہیں ،

سفارشی فون کالز کے حوالے سے تفتیشی افسر سرفراز بٹ کی جانب سے بات کرنے سے گریز کیاگیا،استفسار پر ان کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ وہ لاہور رفیق پلازہ کے قریب اپنی رہائش گاہ پر جارہے ہیں لیکن حقیقت میں یہ اسلحے کے بہت بڑے سمگلر ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…