جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

امریکہ کے اسلحے کو اسلام آباد سے پنجاب کے کن کن علاقوں میں لے جایا جاتا رہا ؟کون سی اہم شخصیات ملوث نکلیں؟خوفناک انکشافات سامنے آگئے

datetime 11  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکن اسلحہ اسلام آ باد کے راستے وسطی پنجاب سمگل کرنے میں انسپکٹر جنرل پولیس سمیت سینئر افسران اور شخصیات کے ملوث ہونے کا انکشاف ، افسران نے ملزمان کی پشت پناہی کرتے ہوئے ملزمان کو رہائی میں مدد دی۔ڈیوٹی جج نے کمرہ عدالت میں تفتیشی افسر کے استفسار کے باوجود ریمانڈ دینے اور حساس اداروں سے تفتیش کروانے کی استدعا مسترد کردی

جس کے بعد ملزمان کو رہائی مل گئی، کورال پولیس کی انسپکٹر جنرل پولیس سمیت سینئر افسران کے حکم کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عدالت میں پیش کئے گئے لائسنس کی تصدیق کیلئے کارروائی شروع ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ کورال پولیس نے 27اپریل کو اطلاع پر اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر ناکہ لگا کر مشہور اسلحہ سمگلر ارشد خان ساکن مردان کو گاڑی نمبرLRL 6753 سے گرفتار کرکے اسلحہ کی بھاری کھیپ قبضہ میں لے لی۔جس میں دو ایمرکن گنز بھی شامل تھیں جس پر باقاعدہ طور پر پراپرٹی آف یو ایس گورنمنٹ کے الفاظ درج ہیں۔بعد ازاں سفارشی فون کالز اور لاکھوں روپے بطور رشوت کو پولیس نے جومسترد کر دیااس دوران ملزمان پولیس کو لائسنس پیش کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔ملک امان مجسٹریٹ کی عدالت میں لائسنس پیش کئے گئے جس پر تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ لائسنس عدالت کے روبرو پیش کئے گئے ہیں،پولیس کو پیش نہیں کئے گئے قانون کے مطابق پشاور سے ان کی تصدیق کروائی جائے گی۔بعد ازاں دوسرے دن ملزمان کو ڈیوٹی جج نوید خان کی کورٹ میں پیش کیا گیا اور عدالت سے پولیس کی جانب سے ملزمان کا نہ صرف ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی بلکہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گرفتار ملزمان سے تفتیش کروانے کی درخواست کی گئی لیکن مقامی عدالت نے اسلحہ سمگلروں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انسپکٹر جنرل پولیس کی مخصوص لابی کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔میرٹ پسند پولیس افسران اور جوانوں کی ٹانگیں کھینچنا معمول بن چکا ہے۔خفیہ اطلاع پر مشہور اسلحہ سمگلروں کو گرفتار کرنے والے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر ملزمان کو رہا کردیاگیا ہے،تاہم لائسنس کی تصدیق کیلئے ضابطے کی کارروائی کر رہے ہیں ،

سفارشی فون کالز کے حوالے سے تفتیشی افسر سرفراز بٹ کی جانب سے بات کرنے سے گریز کیاگیا،استفسار پر ان کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ وہ لاہور رفیق پلازہ کے قریب اپنی رہائش گاہ پر جارہے ہیں لیکن حقیقت میں یہ اسلحے کے بہت بڑے سمگلر ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…