اسلام آباد(آئی این پی )سپریم کورٹ نے گنا کاشتکاروں کو واجبات ادا نہ کرنے پر برادر شوگر مل کی موجودہ اور سابق انتظامیہ کو طلب کر لیا، میاں نشاط، ہمایوں رشید، اسلم بشیر اور میاں عمر ادریس کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ شوگر مل مالکان نے گنے کی بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں فرنٹیئر
اور برادر شوگر ملز کی جانب سے کسانوں کو عدم ادائیگی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں شوگر ملوں نے رواں سال کرشنگ نہیں کی اور ماضی کے واجبات بھی ہیں، واجبات تو ادا کرنا ہوں گے، شوگر مل مالکان نے گنے کی کرشنگ کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا شوگر مل فروخت کرتے وقت واجبات کا بھی طے ہوا تھا، کیا گزشتہ واجبات نئی انتظامیہ نے دینا تھے۔ عدالت نے برادر شوگر مل کی موجودہ اور سابق انتظامیہ دونوں کو طلب کر لیا۔ عدالت نے میاں نشاط، ہمایوں رشید، اسلم بشیر اور میاں عمر ادریس کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ موجود اور سابق انتظامیہ شوگر مل کی فروخت اور عدالتی کارروائی کا ریکارڈ لیکر آئیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں شوگر ملوں نے رواں سال کرشنگ نہیں کی اور ماضی کے واجبات بھی ہیں، واجبات تو ادا کرنا ہوں گے، شوگر مل مالکان نے گنے کی کرشنگ کے بجائے کسانوں کی کرشنگ شروع کر دی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا شوگر مل فروخت کرتے وقت واجبات کا بھی طے ہوا تھا، کیا گزشتہ واجبات نئی انتظامیہ نے دینا تھے۔ عدالت نے برادر شوگر مل کی موجودہ اور سابق انتظامیہ دونوں کو طلب کر لیا۔ عدالت نے میاں نشاط، ہمایوں رشید، اسلم بشیر اور میاں عمر ادریس کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ موجود اور سابق انتظامیہ شوگر مل کی فروخت اور عدالتی کارروائی کا ریکارڈ لیکر آئیں۔