پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے الزام پر تحریک انصاف نے اپنے 13 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا ہے جب کہ سات اراکین کے لیے دو رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے، ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمانِ وزیرِاعلی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے 20 ایم پی ایز پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام تھا جس کی مکمل تحقیقات کے لیے شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے تھے۔
شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ جن اراکین نے شوکاز نوٹسز کا جواب نہیں دیا، ان کو پارٹی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے پارٹی سے فارغ کیے گئے اراکین کا نام بتاتے ہوئے کہا کہ نرگس بی بی، دینا ناز، نگینہ خان، نسیم حیات، یاسین خلیل، قربان علی، امجد افریدی، ضیاء اللہ آفریدی، جاوید نسیم، خاتون بی بی اور عبدالحق کو پارٹی سے فارغ کر دیا گیا ہے دوسری جانب جن سات ارکان اسمبلی نے شوکاز نوٹسز کا جواب دیا تھا ان کے لیے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور سپیکر کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی قائم کر دی تھی جو کہ ان سات ایم پی ایز کے خلاف مزید تحقیقات کرکے اپنا فیصلہ کرے گی۔ جن سات ارکین اسمبلی کے خلاف مزید تحقیقات کی جائیں گی ان میں معراج ہمایوں، عارف یوسف، فوزیہ بی بی، وجیہہ الزمان، سردار ادریس، فیصل زمان، بابر سلیم اور جاوید نسیم شامل ہیں۔ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے الزام پر تحریک انصاف نے اپنے 13 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا ہے جب کہ سات اراکین کے لیے دو رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے، ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمانِ وزیرِاعلی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے 20 ایم پی ایز پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام تھا جس کی مکمل تحقیقات کے لیے شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے تھے۔ شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ جن اراکین نے شوکاز نوٹسز کا جواب نہیں دیا، ان کو پارٹی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔