بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاستدانوں، بیوروکریٹس اورسابق فوجی افسران کی بلا تفریق چھان بین جاری،کوئی بدعنوان آنکھ سے اوجھل نہیں،چیئرمین نیب کا دبنگ اعلان

datetime 8  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کوئی بد عنوان نیب کی آنکھ سے اوجھل نہیں کسی کو چھوٹ نہیں ملے گی،سیاستدانوں، بیوروکریٹس اورسابق فوجی افسران کی بلا تفریق چھان بین جاری ہے ، پیپلزپارٹی کے بارے میں نرم گوشہ رکھنے کے الزام کو مسترد کرتے ہیں ۔ترجمان نیب نے کہا ہے کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد احتساب سب کیلئے کا نعرہ بلند کیا تھا ۔

اور ایک مرتبہ پھر انہوں نے اس عزم ک اعادہ کرتے ہو ئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے الزامات پر سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور سابق فوجی افسران سے بلا تفریق شکایات کی تصدیق، تفتیش اور چھان بین کا جاری ہے ،اور احتساب بیورو کی طاقتور وں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں نظر بھی آتی ہیں، نیب کا مقصد بدعنوان عناصر کو پکڑنا اور لوٹی ہوئی دولت قومی خزانے میں جمع کرانا ہے۔جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ احتساب سب کے لئے پالیسی کی بدولت ملک بھر میں قومی احتساب بیورو کا مستقبل درخشاں ہے۔ نیب نے اپنے تمام وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے بدعنوان، اشتہاری ملزمان اور مفروروں کو پکڑنے کے لئے پرعزم ہے۔نیب چیئر مین نے تمام افسران کو ہدایت کی ہیکہ کسی بد عنوان کو چھوٹ نہ دی جائے ،اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔کے ترجمان نے اس تاثر کو رد کردیا ہے کہ نیب، پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے کسی قسم کا نرم گوشہ رکھتی ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ پی پی پی کے رہنماں کے خلاف درج مختلف مقدمات پر کارروائی جاری ہے جبکہ کچھ مقدمات عدم شواہد کی بنا پر خارج کیے جاچکے ہیں۔اس حوالے سے نیب ترجمان نے پیپلز پارٹی کے کچھ رہنماؤں کی تفصیلات فراہم کیں، جن میں پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن اسمبلی فریال تالپور، سہیل مظفر ٹپی، سہیل انور سیال، جام خان شورو، ضیا احمد لانجر، گیان چند اسرانی، علی مردان شاہ، مکیش کمار چاولہ، پیر مظہرالحق، اکرام دھاریجو، منظور قادر کاکا اور گھوٹکی کے مہر برادران شامل ہیں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ نیب کی جانب سے فریال تالپور پر براہ راست کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا بلکہ ان کے شوہر کے خلاف درج شکایت پر کارروائی جاری تھی جسے دسمبر 2016 میں ختم کردیا گیا تھا۔تاہم فریال تالپور نامعلوم ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن سے بنائے گئے اثاثہ جات کی مالک ہونے کے باعث زیر تفتیش ہیں۔اسی طرح اویس مظفر ٹپی پر بھی کوئی مقدمہ درج نہیں۔

لیکن ان کا نام کراچی میں زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ایک مقدمے میں مبینہ طور پر اثر انداز ہونے والی بااثر شخصیات میں شامل ہے، جس کے سبب انہیں شامل تفتیش کیا گیا۔نیب ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سہیل انور سیال پر آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کا الزام ہے، البتہ جام خان شورو کے خلاف بھی کوئی مقدمہ درج نہیں، لیکن حیدرآباد میں غیرقانونی قبضے سے متعلق درج شکایت کے پیش نظر غور کیا جارہا ہے۔

کہ ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی کا آغاز کیا جائے یا نہیں۔اسی ضمن میں نیب سکھر کی جانب سے ضیا احمد لانجر پر آمدنی سے زائد اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ گیان چند اور علی مردان شاہ پر بھی آمدنی سے زائد اثاثے بنانے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم ان الزامات کی تصدیق نہ ہوسکی اور انہوں نے جائز ذرائع آمدنی کی تفصیلات فراہم کردیں۔

جس کے بعد اس مقدمے کو ختم کردیا گیا، اسی طرح مکیش چاولہ پر نہ تو کوئی مقدمہ بنایا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی شکایت درج ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں غیر قانونی تقرریوں پر تحقیات کا آغاز کیا تھا جس میں الزام تھا کہ پیر مظہرالحق نے اپنے دور میں میر پور خاص، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، جامشورو، اور حیدرآباد کے اضلاع میں غیر قانونی تقرریاں کیں

چناچہ ان کے خلاف احتساب عدالت میں 5 ریفرنس داخل کے گئے ہیں۔اسی طرح اکرام دھریجو اور گھوٹکی کے مہر برادرز کے خلاف بھی نیب میں کوئی کیس درج نہیں جبکہ عبدالقادر کاکا پر 7 مقدمات قائم ہیں جن میں زمینوں پر قبضے، غیر قانونی الاٹمنٹ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں غیر قانونی تقرریاں، تعمیراتی منصوبوں کی غیر قانونی منظوری دینے پر 5 مقدمات زیر تفتیش اور 2 کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، جن کے مکمل ہوجانے کے بعد نیب قومی احتساب عدالت میں ریفرنس داخل کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…