بدھ‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2024 

پی آئی اے کی تباہی کا ذمہ دار کون نکلا؟جہازوں کو لیز پر لیکر کیسےگرائونڈکیا جاتا رہا،کیٹرنگ کے ٹھیکے ، سیاسی اثررسوخ، پیکج اور ایسوسی ایشن پالیسی۔۔10سال میں 360ارب کا نقصان؟ چیف جسٹس کیا کرنے جا رہے ہیں، دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت کے دوران سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیدیا جبکہ ریمارکس دئیے ہیں کہ پی آئی اے کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار کو نہیں چھوڑیں گے‘ٹیکس کے پیسے کو پی آئی اے والے کھاتے جا رہے ہیں، 2013 سے لیکر 2016 سے جہاز لیز پر لیے گئے ۔

لیز پر جہاز لیکر گراؤنڈ کر دیئے گئے‘شجاعت عظیم بتانا پڑے گا انکی مشیر ہوا بازی تقرری کیسے ہوئی؟ اس ملک کا ایک پیسہ جانے نہیں دیں گے، کیٹرنگ کے ٹھیکے کس کو دیئے گئے ہیں معلوم ہے، کس نے ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی سب معلوم ہے‘پراسیکوٹر نیب بھی معاملے کو دیکھیں‘ کیا پی آئی اے کے سابق ایم ڈیز ان سوالات کا جواب مجموعی طور پر دینگے یا الگ الگ؟‘ کیا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دوں؟ جبکہ ماہر معاشیات فرخ سلیم نے عدالت کو پی آئی اے کے مالی معاملات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2008 سے اب تک 360 ارب تک کا مجموعی نقصان ہوا، آمدن سے زیادہ اخراجات خسارے کی وجہ ہے، 88 فیصد خسارہ گزشتہ دس سال کا ہے، نقصان کی وجہ سیاسی اثررسوخ، پیکج اور ایسوسی ایشن پالیسی ہے‘ گزشتہ 10 سال میں پی آئی اے میں تقریاں سیاسی بنیادوں پر ہوئیں‘لیز کے جہاز گراؤنڈ ہونے سے 6.67 ارب کا نقصان ہوا‘ 2013 میں پی آئی اے کے 2 لاکھ 87 ہزار ٹکٹس مفت بانٹے گئے جس سے 5ارب کا نقصان ہوا‘ 2016 میں پی آئی اے کے میڈیکل اخراجات 3 ارب روپے کے ہیں۔ منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت ہوئی۔ مشیر ہوا بازی سردار مہتاب عباسی اور سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم عدالت میں پیش ہوئے۔

ماہر معاشیات فرخ سلیم نے پی آئی اے کے 2008۔2017 کے مالی معاملات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2008 سے اب تک 360 ارب تک کا مجموعی نقصان ہوا، آمدن سے زیادہ اخراجات خسارے کی وجہ ہے، 88 فیصد خسارہ گزشتہ دس سال کا ہے، نقصان کی وجہ سیاسی اثررسوخ، پیکج اور ایسوسی ایشن پالیسی ہے، گزشتہ 10 سال میں پی آئی اے میں تقریاں سیاسی بنیادوں پر ہوئیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکس کے پیسے کو پی آئی اے والے کھاتے جا رہے ہیں، 2013 سے لیکر 2016 سے جہاز لیز پر لیے گئے، لیز پر جہاز لیکر گراؤنڈ کر دیئے گئے۔ فرخ سلیم نے بتایا کہ لیز کے جہاز گراؤنڈ ہونے سے 6.67 ارب روپے نقصان ہوا، 2013 میں پی آئی اے کے دو لاکھ 87 ہزار ٹکٹس مفت بانٹے گئے جس سے پانچ ارب کا نقصان ہوا، 2016 میں پی آئی اے کے میڈیکل اخراجات 3 ارب روپے کے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پی آئی اے کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار کو نہیں چھوڑیں گے، پراسیکوٹر نیب یہاں موجود ہیں آپ بھی معاملے کو دیکھیں، کیا پی آئی اے کے سابق ایم ڈیز ان سوالات کا جواب مجموعی طور پر دینگے یا الگ الگ؟، کیا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دوں؟۔چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں موجود شجاعت عظیم کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شجاعت عظیم آپ عدالت میں جیب سے ہاتھ نکال کر کھڑے ہوں ۔

آپ ملک سے باہر نہیں جا سکتے، یہ سب نقصان آپ کے دور میں ہوا، عدالت تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے گی، پی آئی اے کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا، ہر آدمی کہتا ہے ملک کا نقصان نہیں کیا، کیا آسمان سے فرشتے آکر اربوں روپے کھا گئے، شجاعت عظیم بتانا پڑے گا آپ کی مشیر ہوا بازی تقرری کیسے ہوئی؟ اس ملک کا ایک پیسہ جانے نہیں دیں گے، کیٹرنگ کے ٹھیکے کس کو دیئے گئے ہیں معلوم ہے ۔

کس نے ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی سب معلوم ہے۔عدالت نے ڈاکٹر فرخ سلیم کی 10 سالہ جائزہ رپورٹ پر پی آئی اے کے سابق ایم ڈیز سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے شجاعت عظیم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شجاعت عظیم کیخلاف تحقیقات کرکے ریفرنس فائل کیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ مہتاب عباسی آپ کو میں تحقیقاتی کمیٹی کا چیئر مین بنا دوں تو مہتاب عباسی نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں کمزور آدمی ہوں یہ کام نہیں کر سکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہو سکتا ہے تحقیقاتی کمیٹی کا چیئرمین خود بن جاؤں۔ کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…