اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ الیکشن پر حکمران جماعت ن لیگ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے جا چکے ہیں اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی تو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ نہیں مانتے۔ سینٹ الیکشن پر اب خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف
کی حکومت کی اتحادی جماعت اسلامی کی جانب سے بھی سنگین ترین الزام عائد کر دیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی اصطبل کا اصطبل بک گیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں سے پوچھا کہ سنجرانی کو ووٹ کیوں دیا، جواب ملا کہ اوپر سے آڈر آیا تھا۔سراج الحق کے بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور ان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور کے پی حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی کے وزرا کو آستین کے سانپ قرار دیدیا۔ کہتے ہیں پشاور کی ترقی میں بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی کے وزرا رہے۔ سراج الحق سادہ نہ بنیں 5 سال حکومت کے مزے لوٹے، اگر ہماری حکومت میں کوئی خرابی تھی تو وہ حکومت سے کیوں چمٹے رہے۔جواب میں جماعت اسلامی کے رہنما امیرالعظیم نے کہا کہ سینیٹر سراج الحق نے خود احتساب کی بات کی جو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان بھی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی وجہ سے ہی خیبر پختونخوا میں حکومت پانچ سال پورے کر رہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی اصطبل کا اصطبل بک گیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں سے پوچھا کہ سنجرانی کو ووٹ کیوں دیا، جواب ملا کہ اوپر سے آڈر آیا تھا۔سراج الحق کے بیان کے بعد
سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور ان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور کے پی حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی کے وزرا کو آستین کے سانپ قرار دیدیا۔ کہتے ہیں پشاور کی ترقی میں بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی کے وزرا رہے۔ سراج الحق سادہ نہ بنیں 5 سال حکومت کے مزے لوٹے، اگر ہماری حکومت میں کوئی خرابی تھی تو وہ حکومت سے
کیوں چمٹے رہے۔جواب میں جماعت اسلامی کے رہنما امیرالعظیم نے کہا کہ سینیٹر سراج الحق نے خود احتساب کی بات کی جو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان بھی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی وجہ سے ہی خیبر پختونخوا میں حکومت پانچ سال پورے کر رہی ہے۔