ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سنجرانی کو چیئرمین سینٹ منتخب کروانے سے متعلق پی ٹی آئی نےکہا کہ اوپر سے آرڈر آیا ہے،جاوید ہاشمی کے بعد سراج الحق نے دھماکہ کر ڈالا۔۔سینٹ الیکشن میں گھوڑا نہیں بلکہ پورا اصطبل ہی بک گیا،امیر جماعت اسلامی نے سنگین ترین الزام عائد کر دیا

datetime 21  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ الیکشن پر حکمران جماعت ن لیگ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے جا چکے ہیں اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی تو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ نہیں مانتے۔ سینٹ الیکشن پر اب خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف

کی حکومت کی اتحادی جماعت اسلامی کی جانب سے بھی سنگین ترین الزام عائد کر دیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی اصطبل کا اصطبل بک گیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں سے پوچھا کہ سنجرانی کو ووٹ کیوں دیا، جواب ملا کہ اوپر سے آڈر آیا تھا۔سراج الحق کے بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور ان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور کے پی حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی کے وزرا کو آستین کے سانپ قرار دیدیا۔ کہتے ہیں پشاور کی ترقی میں بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی کے وزرا رہے۔ سراج الحق سادہ نہ بنیں 5 سال حکومت کے مزے لوٹے، اگر ہماری حکومت میں کوئی خرابی تھی تو وہ حکومت سے کیوں چمٹے رہے۔جواب میں جماعت اسلامی کے رہنما امیرالعظیم نے کہا کہ سینیٹر سراج الحق نے خود احتساب کی بات کی جو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان بھی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی وجہ سے ہی خیبر پختونخوا میں حکومت پانچ سال پورے کر رہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی اصطبل کا اصطبل بک گیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگوں سے پوچھا کہ سنجرانی کو ووٹ کیوں دیا، جواب ملا کہ اوپر سے آڈر آیا تھا۔سراج الحق کے بیان کے بعد

سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور ان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اور کے پی حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی کے وزرا کو آستین کے سانپ قرار دیدیا۔ کہتے ہیں پشاور کی ترقی میں بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی کے وزرا رہے۔ سراج الحق سادہ نہ بنیں 5 سال حکومت کے مزے لوٹے، اگر ہماری حکومت میں کوئی خرابی تھی تو وہ حکومت سے

کیوں چمٹے رہے۔جواب میں جماعت اسلامی کے رہنما امیرالعظیم نے کہا کہ سینیٹر سراج الحق نے خود احتساب کی بات کی جو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان بھی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی وجہ سے ہی خیبر پختونخوا میں حکومت پانچ سال پورے کر رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…