اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک نو عمر لڑکے کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام، وفاقی دارالحکومت کے فائیو سٹار ہوٹل سرینا کے ملازم کو گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 سالہ نو عمر لڑکا اپنے اہلخانہ کے ہمراہ سرینا ہوٹل میں ہفتے کے روز رات کا کھانا کھانے آیا اور اسی دوران وہ باتھ روم میں گیا تو اس کے پیچھے ہوٹل کا ایک ملازم بھی آگیا اور بچے کے ساتھ غیر اخلاقی حرکتیں شروع کردیں، جب غیر اخلاقی حرکت
بار بار کی گئی تو لڑکے نے چلانا شروع کردیا جس کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔بچے کے والدین نے واقعے کی شکایت ہوٹل انتظامیہ سے کی تو انہوں نے کوئی بھی ایکشن نہیں لیا۔انتظامیہ کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر بچے کے والدین نے پولیس کو بلالیا اور رپورٹ درج کرادی۔مقدمہ درج ہونے کے بعد اتوار کے روز ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے ایک 24 سالہ نوجوان کو پولیس کے حوالے کردیا گیا جو کہ ہوٹل میں جماندار کے طور پر کام کرتا ہے۔ آج پولیس نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا جس نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کردی اور کہا کہ اس نے ہاتھ دھونے کیلئے لڑکے کی آٹومیٹک ٹونٹی چلانے میں مدد کی تھی۔ ملزم نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ لڑکے کی قمیض اس کی شلوار میں اٹک گئی تھی جو اس نے نکالی تو غیر ارادی طور پر ہاتھ غلط جگہ پر لگ گیا جس پر لڑکے نے شور مچانا شروع کردیا۔ دوسری جانب لڑکے نے ملزم کے بیان کو مسترد کردیا اور کہا کہ ملزم کی جانب سے اس کے جسم کے مخصوص حصے کو پانچ بار چھوا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ہوٹل انتطامیہ نے یہ کہہ کر معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی کہ بچے کے ساتھ کسی جن بھوت نے چھیڑ چھاڑ کی ہوگی۔