لزبن (مانیٹرنگ ڈیسک) پرتگال سمیت شینگن ممالک (یورپ ) میں وزارت داخلہ حکومت پاکستان کی جانب سے تمام سفارتخانوں سے نادرا کی سہولت ختم کیے جانے پر پاکستانی تارکین وطن میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کیونکہ یورپ میں مقیم سب سے زیادہ ایسے پاکستانی تارکین وطن ہیں جو کہ غیر ہنر مند اور پرائمری سے بھی کم تعلیم یافتہ یا ان پڑھ ہیں
نادرا اور پاسپورٹ کی آن لائن سروس جدید تقاضوں کے تو عین مطابق ہے لیکن یورپ میں مقیم ان پڑھ افراد کو اب آن لائن سہولت کے لیے پاکستانی، انڈین اور بنگلہ دیشی افراد (ایجنٹ) کی سہولت لینا ہو گء اور اس کے برعکس کچھ سروس فیس بھی ادا کرنا ہو گء جبکہ اس کے برعکس بنگلہ دیش اور انڈیا کے سفارخانے یورپ میں مقیم اپنے شہریوں کو ا نتہائی کم اخراجات پر سہولتیں فراہم کرتے ہیں اور ان کے ممالک کے کاغزات کی مقامی زبان میں ٹرانسلیشن اور نوٹری کی سروس بھی فراہم کرتے ہیں یورپ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سفارتخانوں میں نادرا کی سہولت فی الفور بحال کی جاے اور اس کے ساتھ مقامی زبان میں ضروری کاغزات کی ٹرانسلیشن اور نوٹری کی سہولت بھی فراہم کی جاے ، دیگر ممالک کی طرح کم سے کم فیس وصول کی جاے اور یورپ کے ہر ملک کی کم سے کم اجرت کو مد نظر رکھ کر فیصلے کیے جائیں حکومت تارکین وطن کے مسائل کا ازالہ کرے نہ کے مسائل میں اضافہ کے اسباب پیدا کرے ۔۔ پرتگال سمیت شینگن ممالک (یورپ ) میں وزارت داخلہ حکومت پاکستان کی جانب سے تمام سفارتخانوں سے نادرا کی سہولت ختم کیے جانے پر پاکستانی تارکین وطن میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں کیونکہ یورپ میں مقیم سب سے زیادہ ایسے پاکستانی تارکین وطن ہیں جو کہ غیر ہنر مند اور پرائمری سے بھی کم تعلیم یافتہ یا ان پڑھ ہیں نادرا اور پاسپورٹ کی آن لائن سروس جدید تقاضوں کے تو عین مطابق ہے