منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

لاڑکانہ میں گلوکارہ کا قتل، تقریب میں نشے میں دھت ایس ایچ او اور سیشن جج کا ریڈر کیا کرتے رہے؟ طارق جتوئی نے قتل کس کے کہنے پر کیا؟ چونکا دینے والے انکشافات

datetime 15  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ (مانیٹرنگ ڈیسک) لاڑکانہ میں ہونے والی ایک تقریب میں گانا کھڑے ہو کر گانے کی فرمائش پر گلوکارہ ثمینہ سندھو کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، گلوکارہ کے شوہر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود ہارمونیم بجاتے ہیں اور اس تقریب میں وہ گلوکارہ کے پیچھے ہی بیٹھے تھے، اس نے بتایا کہ کھیتوں میں ہونے والی اس تقریب میں مقامی ایس ایچ او بھی شریک تھا اور وہ نشے میں تھا،

گلوکارہ کے شوہر نے بتایا کہ نیازجونیجو جو کہ سیشن جج کا ریڈر ہے نے میری بیوی سے کہا کہ اٹھ کر گانا گاؤ اور رقص کرو، میری بیوی کی طبیعت خراب تھی اس وجہ سے اس نے انکار کیا لیکن پھر بھی وہ اٹھنے لگی تو نشے میں مدہوش نیاز جونیجو نے اپنے ساتھ بیٹھے طارق جتوئی کو اکساتے ہوئے کہا کہ اس نے میری بات نہیں مانی اور تم ایسے ہی بیٹھے ہو اور طارق جتوئی نے یہ سنتے ہی اچانک اٹھ کر تین فائرکر دیے ان میں سے ایک گولی میری بیوی ثمینہ کے سینے کے آرپار ہوگئی۔ مقتول گلوکارہ کے شوہر عاشق سموں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طارق جتوئی نیازجونیجو کا قریبی دوست ہے، اس نے کہا کہ گولی لگنے کے بعد ہم ثمینہ سندھو کو ہسپتال لے گئے لیکن ہماری ٹیم میں شامل موسیقار وہیں رہ گئے جن پر پولیس نے تشدد کیا اور ان سے 35 ہزار روپے بھی چھین لیے۔ عاشق سموں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب تھانے کے بالکل پیچھے زمینوں پر ہو رہی تھی اور کنگا تھانے کا ایس ایچ او لیاقت علی بھی وہیں موجود تھا، وہ بھی نشے کے عالم میں تھا۔ مقتولہ کے شوہر نے کہا کہ جب پولیس نے ہماری کوئی بات نہ سنی تو ہم رات کے دو بجے میت کو ایس پی کے دروازے کے سامنے لے گئے لیکن جب وہاں سے بھی کوئی نوٹس نہ لیا گیا تو ہم نے دوپہر کو پریس کلب کے سامنے میت رکھ کر احتجاج کیا لیکن اس کے باوجود نہ ایف آئی آر درج کی گئی اور نہ ہی ایس پی نے رابطہ کیا۔

عاشق سموں نے کہا کہ جب میڈیا پر خبر آئی تو آئی جی سندھ نے نوٹس لیا تو ایس پی تنویر تنیو نے ایس ایچ اوکو معطل کر دیا۔ مقتول گلوکارہ کے شوہر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ڈی ایس پی نے اپنے دفتر میں بلا کر ایف آئی آر کٹوائی تو میں نے اپنے بیان میں بتایا کہ نیاز جونیجو نے طارق جتوئی کو اکسایا تھا لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں نیاز جونیجو کا نام ہی شامل نہیں کیا۔ اپنے بیان میں طارق جتوئی نے بھی نیاز جونیجو کا نام لیا لیکن پشت پناہی ہونے کی وجہ سے پولیس نیاز جونیجو کا نام سامنے نہیں آنے دے رہی۔ اپنے بیان میں طارق جتوئی نے بتایا کہ میں نشے میں نہیں تھا لیکن نیاز جونیجو نے مجھے ایسا کرنے پر اکسایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…