جمعہ‬‮ ، 07 مارچ‬‮ 2025 

لاڑکانہ میں گلوکارہ کا قتل، تقریب میں نشے میں دھت ایس ایچ او اور سیشن جج کا ریڈر کیا کرتے رہے؟ طارق جتوئی نے قتل کس کے کہنے پر کیا؟ چونکا دینے والے انکشافات

datetime 15  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ (مانیٹرنگ ڈیسک) لاڑکانہ میں ہونے والی ایک تقریب میں گانا کھڑے ہو کر گانے کی فرمائش پر گلوکارہ ثمینہ سندھو کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، گلوکارہ کے شوہر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود ہارمونیم بجاتے ہیں اور اس تقریب میں وہ گلوکارہ کے پیچھے ہی بیٹھے تھے، اس نے بتایا کہ کھیتوں میں ہونے والی اس تقریب میں مقامی ایس ایچ او بھی شریک تھا اور وہ نشے میں تھا،

گلوکارہ کے شوہر نے بتایا کہ نیازجونیجو جو کہ سیشن جج کا ریڈر ہے نے میری بیوی سے کہا کہ اٹھ کر گانا گاؤ اور رقص کرو، میری بیوی کی طبیعت خراب تھی اس وجہ سے اس نے انکار کیا لیکن پھر بھی وہ اٹھنے لگی تو نشے میں مدہوش نیاز جونیجو نے اپنے ساتھ بیٹھے طارق جتوئی کو اکساتے ہوئے کہا کہ اس نے میری بات نہیں مانی اور تم ایسے ہی بیٹھے ہو اور طارق جتوئی نے یہ سنتے ہی اچانک اٹھ کر تین فائرکر دیے ان میں سے ایک گولی میری بیوی ثمینہ کے سینے کے آرپار ہوگئی۔ مقتول گلوکارہ کے شوہر عاشق سموں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طارق جتوئی نیازجونیجو کا قریبی دوست ہے، اس نے کہا کہ گولی لگنے کے بعد ہم ثمینہ سندھو کو ہسپتال لے گئے لیکن ہماری ٹیم میں شامل موسیقار وہیں رہ گئے جن پر پولیس نے تشدد کیا اور ان سے 35 ہزار روپے بھی چھین لیے۔ عاشق سموں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب تھانے کے بالکل پیچھے زمینوں پر ہو رہی تھی اور کنگا تھانے کا ایس ایچ او لیاقت علی بھی وہیں موجود تھا، وہ بھی نشے کے عالم میں تھا۔ مقتولہ کے شوہر نے کہا کہ جب پولیس نے ہماری کوئی بات نہ سنی تو ہم رات کے دو بجے میت کو ایس پی کے دروازے کے سامنے لے گئے لیکن جب وہاں سے بھی کوئی نوٹس نہ لیا گیا تو ہم نے دوپہر کو پریس کلب کے سامنے میت رکھ کر احتجاج کیا لیکن اس کے باوجود نہ ایف آئی آر درج کی گئی اور نہ ہی ایس پی نے رابطہ کیا۔

عاشق سموں نے کہا کہ جب میڈیا پر خبر آئی تو آئی جی سندھ نے نوٹس لیا تو ایس پی تنویر تنیو نے ایس ایچ اوکو معطل کر دیا۔ مقتول گلوکارہ کے شوہر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ڈی ایس پی نے اپنے دفتر میں بلا کر ایف آئی آر کٹوائی تو میں نے اپنے بیان میں بتایا کہ نیاز جونیجو نے طارق جتوئی کو اکسایا تھا لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں نیاز جونیجو کا نام ہی شامل نہیں کیا۔ اپنے بیان میں طارق جتوئی نے بھی نیاز جونیجو کا نام لیا لیکن پشت پناہی ہونے کی وجہ سے پولیس نیاز جونیجو کا نام سامنے نہیں آنے دے رہی۔ اپنے بیان میں طارق جتوئی نے بتایا کہ میں نشے میں نہیں تھا لیکن نیاز جونیجو نے مجھے ایسا کرنے پر اکسایا۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…