ہفتہ‬‮ ، 08 جون‬‮ 2024 

پاکستان کے وہ علاقے جہاں پن چکی سے 50گیگا واٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے لیکن ۔۔۔! افسوسناک انکشافات

datetime 13  اپریل‬‮  2018

اسلام آبا(آن لائن ) انٹرنیشنل رینیویبل انرجی ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توانائی حاصل کرنے کے ذرائع کی صورتحال اور طلب کے باعث پاکستان میں متبادل توانائی کی بہترین صلاحیت موجود ہے لیکن اس توانائی کا حصول حکومتی اہداف میں شامل نہیں۔ ابو ظہبی سے تعلق رکھنے والی ایجنسی نے پاکستان کے شعبہ توانائی کا جامع تجزیہ کرنے کے بعد کہا کہ پاکستان میں سستی اور متبادل توانائی کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کو سیاسی طور پر مطمئن کرنے کی ضرورت ہے اور توانائی کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔

رینیویبل ریڈنیس اسسمنٹ کے مطابق اس سلسلے میں مخصوص اقدامات اٹھا کر واضح اہداف مقرر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بہتر میعار اور قوانین کے مطابق متبادل توانائی حاصل کی جائے۔آئی آر ای این اے کی رپورٹ کے مطابق متبادل توانائی کے معیار، حصول اور تقسیم کے مضبوط اہداف مقرر کرنے کیے پارلیمنٹ سے ایک ایکٹ منظور کرایا جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو اس بات کا اطمینان ہو کہ بدلتی سیاسی صورتحال میں وہ متاثر نہیں ہوں گے۔واضح رہے پاکستان میں وسیع پیمانے پر پانی سے بنائی گئی بجلی متبادل توانائی کے طور پر عرصے سے استعمال کی جارہی ہے، ان گرڈ اسٹیشنز سے 7.1 گیگا واٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے، جو ملکی پیداوار کا ایک تہائی حصہ ہے جبکہ آئی آر ای این اے کے تجزیے کے مطابق ملک میں معاشی اور تکنیکی طور پر 60 گیگا واٹ بجلی بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں پن چکی سے 50 گیگا واٹ توانائی حاصل کی جاسکتی ہے اس کے ساتھ ساتھ ہر سال پیدا ہونے والے ڈھائی کروڑ ٹن صنعتی اور ذرعی فضلے کو بھی توانائی کے حصول کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔آئی آر ای این اے کے ڈائریکٹر جنرل عدنان امین نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں توانائی کی طلب میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، اور پاکستان کے پاس سورج کی روشنی، پانی اور ہوا سے بجلی بنانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہیں، جو سستی بھی ہے۔

ان کا کہا تھا کہ اس سے توانائی کی بہتر فراہمی سے روزگار میں اضافہ ہوگا جبکہ ملک میں استحکام آئے گا اور پاکستان توانائی کے شعبے میں خود کفیل ہوجائے گا۔توانائی کے وفاقی وزیر اویس احمد خان لغاری نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ 2013 کے مقابلے میں سال 2018 میں پاکستان میں توانائی کے شعبے میں متبادل توانائی کی صلاحیت 0.2 فیصد سے بڑھ کر 5.2 فیصد ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے متبادل توانائی کے مسلسل بڑھتی ہوئی طلب کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا، سرمایہ کاری کا فروغ اور قوانین میں اصلاحات شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



سنگ دِل محبوب


بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…