اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

دہشت گردوں کو اٹھا کر باہر پھینک دیا، مادر وطن پر جان نچھاور کرنیوالے ہی ہمارے اصل ہیرو ہیں، پاکستان کے دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، آرمی چیف کا خطاب

datetime 12  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(آئی این پی)چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان آہستہ آہستہ ترقی اور امن کی جانب گامزن ہے،پاکستان مشکل حالات سے باہر نکل آیا ہے، اچھے دن آنے والے ہیں ،پاکستان نے دہشت گردوں کواٹھاکرباہرپھینک دیا ہے ، کچھ لوگ اندر اور باہر سے پاکستان کی سالمیت کے درپے ہیں، جب تک یہ فوج اوراسکے پیچھے قوم کھڑی ہے ،پاکستان کوکچھ نہیں ہوسکتا، ابھی فاٹا میں امن آیااورکچھ لوگوں نے ایک اور تحریک شروع کردی،پاکستان کے دشمنوں کیلئے پیغام ہے

کہ وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، مادروطن پر جان نچھاور کرنیوالے ہی ہمارے اصل ہیرو ہیں،جو اقوام اپنے ہیروز کو بھلادیتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں،شہدا اورغازیوں کی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم یہاں کھڑے ہیں اورملک میں امن و استحکام غازیوں اور شہدا کی مرہون منت ہے، کوئی بھی میڈل شہداء کی قربانیوں کا نعم البدل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی انکے خاندانوں کے غم میں کمی لاسکتاہے، ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم شہداء کے بچوں اور اہلخانہ کو کسی قسم کی دنیاوی تکلیف نہ پہنچنے دیں ، ہمیں شہداء کی قربانی کو نہیں بھولنا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ مکمل امن کے بعد ہم شہداء کی قربانیوں کو بھول جائیں،جب تک پاکستان کی مائیں، بیٹاں ، بہنیں ، بیویاں اپنے سپوتوں کو، اپنے شوہروں کو، اپنے بھائیوں کو اپنے والد کو ملک پر نچھاور کرنے کیلئے پیدا ہوتی رہیں گی تو اس ملک کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، یہ وہ حقیقی ہیروز ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں داؤ پر لگا دیں، اور بغیر کسی سے پوچھے اپنی جان ملک پر نچھاور کردیں۔جمعرات کو یہاں جنرل ہیڈکواٹرز میں تقسیم اعزازات کی تقریب منعقد ہوئی جس میں عسکری حکام ، شہداء اور غازیوں کے اہلخانہ نے شرکت کی جنہیں اعزازات دیئے گئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جن جوانوں اور افسران نے مادروطن پر اپنی جان قربان کردی ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،

کوئی بھی میڈل شہداء کی قربانیوں کا نعم البدل نہیں ہوسکتا، اور نہ ہی انکے غم میں کمی لاسکتاہے، شہداء کی قربانیوں کے باعث آج ہم امن کی طرف بڑھ رہے ہیں، دنیا بھر کے لوگ سوال پوچھتے ہیں کہ پاکستان میں کیا خصوصیت ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئے جبکہ دنیا کے دیگر ممالک کامیابی حاصل نہ کرسکے، جب تک پاکستان کی مائیں، بیٹاں بہنیں اور بیویاں اپنے سپوتوں کو اپنے شوہروں کو اپنے بھائیوں کو اپنے والد کو ملک پر نچھاور کرنے کیلئے پیدا ہوتی رہیں گی

تو اس ملک کو کوئی شکست نہیں دے سکتا،میں ایسی ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں جن کی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم اس مقام تک پہنچے ہیں، میں شہداء کے والد کو بھی سلام اور خراج تحسین پیس کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ حقیقی ہیروز ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں داؤ پر لگا دیں، اور بغیر کسی سے پوچھے اپنی جان ملک پر نچھاور کردیں، جو اقوام اپنے ہیروز کو بھلادیتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں، ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم شہداء کے بچوں اور اہلخانہ کو کسی قسم کی دنیاوی تکلیف نہ پہنچنے دیں گے،

ہمیں شہداء کی قربانی کو نہیں بھولنا چاہیے، پاکستان آہستہ آہستہ ترقی اور امن کی جانب گامزن ہے، ایسا نہ ہو کہ مکمل امن کے بعد ہم شہداء کی قربانیوں کو بھول جائیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہماری قوم کی تاریخ یادرکھنے کی صلاحیت بہت کم ہے، کچھ عرصہ قبل فاٹا میں امن آیا ہے اور کچھ لوگوں نے ایک اور تحریک شروع کردی ہے، کچھ لوگ اندرونی اور بیرونی طور پر پاکستان کی سالمیت کے درپر ہیں۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی جو کچھ مرضی کرلے جب تک یہ فوج اسکے پیچھے کھڑی قوم موجود ہے

انشاء اللہ پاکستان کو کچھ نہیں ہوسکتا، پاکستان مشکل حالات سے باہر نکل آیا ہے، اب پاکستان کے اچھے دن آنے والے ہیں،شہداء کو آپ کبھی مت بھولیے گا اور نہ انکے ورثاء کو ۔میں تمام شہداء اور انکے ورثاء کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان آہستہ آہستہ ترقی اور امن کی جانب گامزن ہے،پاکستان مشکل حالات سے باہر نکل آیا ہے، اچھے دن آنے والے ہیں ،پاکستان نے دہشت گردوں کواٹھاکرباہرپھینک دیا ہے ، کچھ لوگ اندر اور باہر سے پاکستان کی سالمیت کے درپے ہیں، جب تک یہ فوج اوراسکے پیچھے قوم کھڑی ہے ،پاکستان کوکچھ نہیں ہوسکتا، پاکستان کے دشمنوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، مادروطن پر جان نچھاور کرنیوالے ہی ہمارے اصل ہیرو ہیں،جو اقوام اپنے ہیروز کو بھلادیتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں،شہدا اورغازیوں کی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم یہاں کھڑے ہیں اورملک میں امن و استحکام غازیوں اور شہدا کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی جاری ہے ۔



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…