اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کی جانب سے سینٹ میں منی بل اور ایمنسٹی اسکیم لانے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ عوام کو بتا یا جائے کہ کیا ملک میں مالیاتی ایمرجنسی لگائی جارہی ہے کہ حکومت ختم ہونے کے چند ہفتے قبل ہی یہ اقدامات کئے جارہے ہیں،
بجٹ سے پہلے منی بل لانا آئین کی و قانون کی خلاف ورزی ہے یہ بل دونوں ایوانوں کی نفی کر رہا ہے منی بل ، بجٹ کے زریعے آسکتا ہے جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں منی بل لانے پر اپوزیشن لیڈر شیریں رحمن نے حکومتی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایس آر او سے ملک چلا رہی ہے۔شیریں رحمن نے کہا کہ قومی اسمبلی ، سینیٹ دونوں ایوانوں کے اجلاس چل رہے ہیں پھر آرڈیننس لانے کی کیا ضرورت ہے منی بل کو ایسے لانا آئین و قوائد کی نفی ہے ۔ جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ منی بل اسپیکر کا فیصلہ ہے انہوں نے بھجوایا ہے اس پر شیریں رحمن نے کہا کہ اسپیکر نے غیر معمولی فیصلہ کیا ہے اگر مالی ایمرجنسی ہے تو ہمیں بتائیں عوام اور ملک کو لوٹنا بند کیا جائے۔سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا کہ حکموت کے یہ معاشی اقدامات آئین اور قانون کے خلاف ہیں جن کی ہم مذمت کرتے ہیں اور تمام متفقہ اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کرتے ہیں ۔ایوان سے واک آوٹ کے بعد پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز نے کورم کی نشاندہی کردی کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس کی کارروائی معطل کردی گئی۔