پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

نگران حکومت کی مدت میں توسیع،پیپلزپارٹی کی تجویزپرحکمران جماعت مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کا حیرت انگیز ردعمل سامنے آگیا

datetime 11  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر مشاورت کی گئی جبکہ وزیراعظم نے حکومت ایک دن پہلے تحلیل کرنے کی تجویز مسترد کردی،خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کر کے نگران وزیر اعظم کے حوالے سے مشاورت کی ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف

سید خورشید شاہ نے وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، قومی اسمبلی اور سینیٹکے اجلاس، آئندہ مالی سال کے بجٹ اور قانون سازی سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی۔بعدازاں خورشید شاہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی ملاقات ہوئی جس میں نگراں وزیراعظم کے معاملے پر مشاورت ہوئی۔ اس موقع پرنوید قمر اور شیریں مزاری بھی موجود تھیں۔ خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو وزیراعظم سے ملاقات سے متعلق آگاہ کیا۔وزیراعظم اور اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتوں کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اپوزیشن اور وزیراعظم نے تاحال نگراں وزیراعظم کے لئے کوئی نام تجویز نہیں کیا، دونوں نے مشاورت کے بعد نام دینے کا کہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ 15 مئی سے پہلے پہلے نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کر لیں۔خورشید شاہ نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ حکومت ایک دن پہلے تحلیل کر دی جائے، آئین کے مطابق ایک دن پہلے تحلیل کرنے سے 90 روز میں انتخابات ہوتے ہیں لیکن اگر حکومت مدت پوری کرے تو 60 روز میں انتخابات کرانے ہوتے ہیں، لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے

اپوزیشن لیڈر کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری روز بھی اجلاس ہو گا۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے بجٹ پر بھی بات ہوئی ہے، ہم نے کہا ہے کہ بجٹ 4 ماہ کا ہونا چاہیے، موجوددہ حکومت کا پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا جواز نہیں بنتا، نئی آنے والی حکومت کو آ کر بجٹ دینا چاہیے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے خورشید شاہ کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا پورے سال کے بجٹ کا جوازنہیں بنتا ،نئی آنے والی حکومت کو بجٹ دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم پر اتفاق کرکے نام قائد حزب اختلاف کو دیدیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…