لاہور(این این آئی) جنرل ہسپتال شعبہ ایمر جنسی میں مریض کے لواحقین کے تشدد سے 6ملازم زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ جھگڑے کے دوران بھی شعبہ حادثات میں آنے والے مریضوں کا ڈاکٹروں و نرسنگ سٹاف نے علاج معالجہ جاری رکھا ۔تفصیلات کے مطابق شکیل نامی شخص کو ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے کے باعث جنرل ہسپتال کے شعبہ ایمر جنسی میں لایا گیا جس کا ہسپتال میں فوری علاج معالجہ شروع کر دیا گیا ۔اسی دوران مریض کے
ایک درجن کے قریب عزیز و اقارب نے وارڈ میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی توسکیورٹی گارڈ نے ایک مریض کے پاس ایک تیمار دار رہنے کیلئے کہا جس پر وہ طیش میں آ گئے اور انہوں نے سکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔دوسرے ملازمین نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی تو انہیں بھی بری طرح سے زدوکوب کیا گیا جس کے نتیجے میں 6ملازموں ابراہیم،عارف،راشد ،منظور ، علی مرتضیٰ و دیگرکو چوٹیں آئیں جبکہ ایک ملازم کے سر پر شدید زخم آئے جبکہ دوسرے کے دانت توڑ دیے گئے ۔اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین وانتظامی ڈاکٹرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پایا جبکہ دھینگامشتی کرنے والوں کو موقع پر ہی حراست میں لے لیا گیا ۔پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو یقین دلایا ہے کہ ڈیوٹی کے دوران مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ہسپتال میں کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے اور غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو اعلیٰ حکام کے علم میں لے آئے ہیں اور انشاء اللہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی ۔پروفیسر غیاث النبی طیب نے طبی عملے اور مریضوں کے لواحقین سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ صبر تحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا کریں اور زیر علاج مریضوں کے پاس ٹھہرنے کیلئے قانون کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔