اسلام آباد (آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ جاوید اقبال نے منصب سنبھالنے کے بعد صرف ایک میگا کرپشن مقدمے کو قانون کے مطابق میرٹ پر بند کیا ، 99فیصد میگا کرپشن مقدمات ان سے پہلے بند کئے گئے،چیئرمین نیب کسی انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے،نواز شریف کا ایف آئی اے میں تقرریوں کا کیس اٹھارہ سال پرانا اور ناکافی شواہد کی وجہ سے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں میرٹ پر بند کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے میڈیا میں 10 اپریل 2018کو شائع خبر بعنوان جاوید اقبال کے دور میں اور اس سے قبل 21میگا کرپشن کیسز بند کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے 11اکتوبر 2017ء کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد صرف ایک میگا کرپشن کے مقدمے کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے میرٹ پر بند کیا جبکہ 99فیصد میگا کرپشن کے مقدمات ان کے منصب سنبھالنے سے پہلے بند کئے گئے تھے۔ جہاں تک نواز شریف کا ایف آئی اے میں تقرریوں کا کیس کا تعلق ہے وہ کیس 1999 سے نیب میں تقریباً اٹھارہ سال سے زیر التواء تھا جس میں الزام تھا کہ سابق وزیراعظم نے ایف آئی اے میں غیر قانونی تقرریاں کیں جو کہ بعد ازاں حکومت نے تقرریاں کالعدم قرار دے دیں۔ کیس کی انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ ایف آئی اے میں تعینات کئے گئے تمام ا فراد کو نہ صرف نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا بلکہ مقدمہ اٹھارہ سال پرانا ہونے اور ناکافی شواہد کی وجہ سے متعلقہ کیس کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں میرٹ پر بند کردیا گیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب کسی انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ میرٹ ‘ شواہد اور قانون کے مطابق ہمیشہ فیصلے کرت ہیں۔ موجودہ چیئرمین نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں اور ہر شکایت کی جانچ پڑتال‘ انکوائری اور انویسٹی گیشن میں قانون کے مطابق انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جارہے ہیں۔