ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ریمنڈ ڈیوس کی تاریخ ایک بار پھر دہرائی جانے لگی،اسلام آباد میں نوجوان کو کچلنے والے امریکی اتاشی کو بھگانے کی تیاریاں ،مقتول کے اہل خانہ سے کیا ڈیل طے ہونے والی ہے؟ بڑی بریکنگ نیوز آ گئی

datetime 11  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی دفاعی اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ نےخون بہا کے عوض امریکی اہلکار کو معاف کرنے کا عندیہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ایک موقر انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی دفاعی اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ نےخون بہا کے عوض امریکی اہلکار کو

معاف کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ جاں بحق عتیق بیگ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ‘وہ خون بہا کے عوض امریکی دفاعی اتاشی کرنل جوزف کو معاف کریں گے’ اور برادری کی جانب سے 10 لاکھ ڈالر کے مطالبہ متوقع ہے’۔مقتول کے والد ادریس بیگ کا کہنا تھا کہ ‘میرا بیٹا دنیا سے جاچکا ہے، وہ واپس نہیں آئے گا لیکن خون بہا کے عوض معاہدہ ممکن ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ہمیں رقم کی پیش کش کی گئی تو رشتہ داروں اور گاؤں کی برادری سے مشورہ کریں گے، میرا بیٹا تو واپس نہیں آسکتا لیکن ہم اس کے قاتل کو دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم نے انھیں نہیں دیکھا۔خیال رہے کہ 7اپریل کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں امریکی سفارت خانے میں تعینات ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل کی گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوان حادثے کا شکار ہوئے تاہم ان میں سے ایک جس کی شناخت عتیق بیگ کے نام سے ہوئی موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار اس کا کزن راحیل شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اسلام آباد پولیس نے امریکی سفارت خانےکی گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کر دیاتھا تاہم سفارتی استثنیٰ کے باعث ملٹری اتاشی جوزف کو گرفتار نہیں کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق امریکی سفارتی اہلکار نے پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی اور دوسری گاڑی میں پولیس اسٹیشن سے واپس چلے گئے۔جاں بحق ہونے والے نوجوان عتیق بیگ کے والد کی مدعیت میں

تھانہ کوہسار میں واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق واقعہ امریکی سفارتی اہلکار کی غفلت کے باعث پیش آیا۔بعد ازاں اسلام آباد پولیس کی درخواست پر وزارت داخلہ نے امریکی دفاعی اتاشی کا نام واچ لسٹ میں شامل کر لیا۔امریکی دفاعی اتاشی نے واقعہ کے بعد ملک سے فرار کی بھی کوشش کی تھی جسے اسلام آباد پولیس نے ناکام بنا دیا تھا۔ امریکی دفاعی اتاشی

کا نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ اس کے ملک سے فرار کی کوشش کے بعد کیا گیا ۔واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اس سے قبل بھی خون بہا کے ذریعے اس طرح کے واقعات کو نمٹایا گیا ہے جب 2011 میں سی آئی اے کے کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس کو نوجوان کے قتل پر 49 روز حراست میں رکھنے کے بعد مقتول کے اہل خانہ سے معاہدے کے نتیجے میں رہا کردیا گیا تھا۔ریمنڈ ڈیوس کو متاثرہ خاندان کو مبینہ طور پر 24 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کے بعد رہائی ملی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…