اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے منحرف رہنما اور نئی تشکیل شدہ جماعت جنوبی پنجاب محاذ پارٹی کے رکن طاہر اقبال نے کہا ہے کہ 5ماہ قبل ہی مسلم لیگ (ن) کو ختم نبوتؐ کی ترمیم کے معاملے پر چھوڑ چکا ہوں،مجھے نواز شریف نے کبھی اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش ہی نہیں کی، 4برس میں ایک بار بھی نواز شریف سے ملاقات نہ ہو سکی، مجھے شریف برادران کی جانب سے
متعدد بار خیال رکھے جانے کے بارے میں تسلیاں دی گئیں جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ سب گلے شکوے مسلم لیگ (ن)کی اکثریت توڑنے کے ہتھکنڈے ہیں،نواز شریف کو نااہل کر کے یہ ہماری مقبولیت ختم کرنا چاہتے تھے، پیپلز پارٹی سے مل کر حلقہ بندیوں کا بل دوتہائی اکثریت سے منظور کرایا، یہ تمام محرومین مسلم لیگ (ن) کی مخالف جماعتوں میں ہوں گے، سندھ نے علیحدہ صوبے کی ڈیمانڈ جنوبی پنجاب صوبے سے پہلے کی ،نئے صوبوں کی ڈیمانڈ کرنے والے رہنماؤں کے آباؤاجداد ہی جنوبی پنجاب میں محرومی کے ذمہ دار ہیں۔منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن اور نئی تشکیل شدہ جماعت جنوبی پنجاب محاذ پارٹی کے رکن طاہر اقبال نے کہا کہ عوام نے ہمیں ووٹ اس لئے نہیں دیا کہ ہم نا اہل شخص کو اہل قرار دے دیں، نواز شریف کی پارٹی صدارت سے متعلق بل پر میں نے مخالفت کی تھی کہ بہت سارے ممبر قومی اسمبلی اس بل کی مخالفت کریں گے، میں 5ماہ قبل ہی مسلم لیگ (ن) کو ختم نبوتؐ کی ترمیم کے معاملے پر چھوڑ چکا ہوں،جنوبی پنجاب صوبہ وہاں کے لوگوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 2013کے انتخابات میں آزاد حیثیت میں جیت کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوا تھا، میاں نواز شریف نے کب مجھے اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش کی، ساڑھے4برس میں میری سابق وزیراعظم نواز شریف سے ایک بھی ملاقات نہ ہو سکی، مجھے شریف برادران کی جانب سے متعدد بار خیال رکھے جانے کے بارے میں تسلیاں دی گئیں، ہم نے بلدیاتی انتخابات میں بھی (ن) لیگ کی قیادت کے خلاف اختلاف کیا تھا، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ جنوبی پنجاب، بلوچستان کی محرومی اور اصولوں کی سیاست، عزت اور نظرانداز کئے جانے کا شکوہ یہ سب مسلم لیگ (ن)کی اکثریت توڑنے کے ہتھکنڈے ہیں،
نواز شریف کو نااہل کر کے یہ ہماری مقبولیت ختم کرنا چاہتے تھے، ہم نے پیپلز پارٹی سے مل کر حلقہ بندیوں کا بل دوتہائی اکثریت سے منظور کرایا، یہ تمام محرومین مسلم لیگ (ن) کی مخالف جماعتوں میں ہوں گے، اس کام میں ذوالفقارعلی بھٹو کے ساتھی بھی شامل ہیں، اس پارٹی کے تمام اراکین کے آباؤاجداد ماضی میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات رہے، یہ لوگ ینگ پارلیمنٹ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامی بنیادوں پر جتنے صوبے بن سکتے ہیں بننے چاہئیں، ہم نے ہزارہ صوبے کی بھی حمایت کی تھی، اندرون سندھ کی جانب سے علیحدہ صوبے کی ڈیمانڈ جنوبی پنجاب صوبے سے پہلے کی ہے، جنوبی پنجاب کی محرومی دور کرنے کی باتیں لاہور کے فائیو سٹار ہوٹل میں کی جا رہی ہیں، نئے صوبوں کی ڈیمانڈ کرنے والے رہنماؤں کے آباؤاجداد ہی جنوبی پنجاب میں محرومی کے ذمہ دار ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اس نو منتخب جماعت جنوبی پنجاب محاذ پارٹی کے امیدواروں کے خلاف امیدوار نہیں کھڑے کریں گے،کیا چیئرمین سینیٹ کا میر صادق سنجرانی کے انتخاب سے بلوچستان کا احساس محرومی ختم ہو گیا ہے۔