اسلام آباد (آئی این پی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایک وزیر وکالت نہیں کر سکتا تو کسی اور ملک میں سروس کیسے کر سکتا ہے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وزیر کسی اور ملک میں ملازمت کرے تو پاکستان میں وزارت کیسے چلا سکتا ہے۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، خواجہ آصف کو اقامہ کی بنیاد پر نا اہل قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی تھی، کیس کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ ،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اپنے وکیل سکندر بشیر ایڈووکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف پہلے دبئی میں بینک سروس کرتے تھے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ایک وزیر وکالت نہیں کر سکتا تو کسی اور ملک میں سروس کیسے کر سکتا ہے؟ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وزیر کسی اور ملک میں ملازمت کرے تو پاکستان میں وزارت کیسے چلا سکتا ہے، جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک پاکستانی وزیر کو بیرون ملک فل ٹائم ملازمت کی کیا ضرورت ہے؟ خواجہ آصف کو غیر ملکی کمپنی میں نوکری کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیئے کہ دبئی میں فل ٹائم جاب نہیں بلکہ ایڈوائزر تھے۔(اح)