ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

انتظار کا قتل حادثہ نہیں بلکہ سفاکانہ کارروائی تھی،مدیحہ کیانی کو نشہ آور اشیاء کھلاکر بیان ریکارڈ کیاگیا،انتہائی افسوسناک انکشافات، کیس کا رُخ ہی بدل گیا

datetime 10  اپریل‬‮  2018 |

کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اے سی ایل سی پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان انتظار کیس کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی جے آئی ٹی نے ایس ایس پی مقدس حیدر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش کی ہے ۔جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظار کا قتل حادثہ نہیں بلکہ سفاکانہ کارروائی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے انتظار احمد کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آگئی ۔

ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ انتظار احمد کی موت حادثہ نہیں قتل ہے ۔پولیس پارٹی نے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور واقعے کے وقت پولیس اہلکار سادہ لباس میں ملبوس تھے ۔جے آئی ٹی رپورٹ میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ انتظار احمد کے قتل کی عینی شاہد مدیحہ کیانی کو نشہ آور اشیا کھلا کر بیان ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ دوسری جانب مدیحہ کیا نی اور مقدس حیدر کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہ ہوسکا ۔جے آئی ٹی نے انتظار کے والد سمیت 17 افراد کے بیانات قلمبند کیے ۔جے آئی ٹی ٹیم نے تمام اہلکاروں کا موبائل فون ڈیٹا بھی حاصل کیا تھا۔جے آئی ٹی ٹیم نے آئی جی سندھ سے سفارش کی ہے کہ مقدس حیدر اور تمام ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے ۔واضح رہے کہ جے آئی ٹی کے مجموعی طور پر 6 اجلاس ہوئے جس کے بعد رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔ادھر انتظار کے والد نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام واقعے کی ذمہ دار صرف اور صرف پولیس ہے فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیا مجھے انصاف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ تاحال جے آئی ٹی رپورٹ نہیں ملی،میڈیا کے زریعے جے آئی ٹی رپورٹ کے بارے میں معلوم ہوا ہے ۔جے آئی ٹی رپورٹ کے جو نکات میڈیا پر چل رہے ہیں ان سے مطمئن ہوں،جے آئی ٹی نے انتظار کے قتل کو سفاکانہ عمل قرار دیا ہے،تمام واقعہ کی ذمہ دار صرف اور صرف پولیس ہے۔انتظار کے والد نے کہا کہ اب معاملہ عدالت جائے گا،مجھے عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔مجھے انصاف ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ مدیحہ کیانی کا سابق ایس ایس پی اے سی ایل سی مقدس حیدر سے کوئی تعلق نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…