اسلام آباد( این این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدالت میں نواز شریف اپنی چوری اور میں دہشتگردی کے غلط مقدمے میں پیش ہورہا ہوں، دہشتگردی کا قانون خاص مقصد کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اس کا بہت غلط استعمال ہورہا ہے،اس قانون کا مقصد یہ نہیں تھا کہ ملک کے اہم مسئلے پر احتجاج کرنے والے پر مقدمہ درج کردیا جائے کیونکہ احتجاج کرنے پر دہشتگردی کا مقدمہ نہیں ہوسکتا،شریف خاندان کے پاس منی ٹریل میں قطری خط کے علاوہ کچھ نہیں،
شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت کی کارروائی براہ راست نشر کی جانی چاہیے۔انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب مظاہرہ کرنے پر دہشتگردی کی دفعات لگائیں گے تو یہ جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ملک میں انسداد دہشتگردی کے قانون کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ کیادہشتگردی کا قانون اس لئے بنایا گیا تھا تاکہ ملک کے اہم مسئلے کے لیے احتجاج کرنے والے کے خلاف مقدمات لگائے جاسکیں، کسی نے نواز شریف پر ختم نبوت کے مسئلے پرجوتاپھینکا تو اس پر بھی دہشتگردی کی دفعات لگادی گئیں۔ شکر ہے کہ اب شاہد خاقان عباسی کو بھی انسداد دہشتگردی کا قانون یاد آگیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے قوم کے 300 ارب روپے چوری کیے اور اپنے بچوں کے نام اربوں روپے ملک سے باہر بھیجے لیکن ان پر کوئی ایسا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔نواز شریف اربوں روپے ملک سے باہر بھیجنے کا جواب صرف قطری خط کے طور پر دیتے ہیں اور میں یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ نیب میں ان کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مجھے سیاست نہیں کرنی چاہیے تھی وہ اپنی سوچ کے مطابق ٹھیک ہی کہتے ہیں کیونکہ میں ان کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہوں، اگر میں سیاست نہ کرتا تو قوم ان کے بچوں کی غلامی کرتی رہتی، ان لوگوں نے سارے نظام کو اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا
اور اداروں کو تباہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز شریف نے قوم کو پاگل بنایا ہوا ہے، ایک اداروں پر تنقید کرتا ہے اور دوسرا ان کی تعریف کررہا ہے، بڑا بھائی کہتا ہے کہ سازشیں ہورہی ہیں اور چھوٹے بھائی کو فوج سے نیاعشق ہوگیا ہے۔ اب کوئی پاگل نہیں بنے گا، قوم اس ڈرامے کو سمجھ گئی ہے۔جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ وہاں کے لوگوں میں احساس محرومی ہے ،جنوبی پنجاب کے الگ صوبے کا مطالبہ اس وجہ سے ہوا کیونکہ صوبے کا 57 فیصد بجٹ
لاہور میں خرچ ہوگیا، شہباز شریف نے پیسہ بنانے کے لیے ملتان میں میٹرو بس چلائی ہم جنوبی پنجاب کے لوگوں کے موقف کو درست سمجھتے ہیں۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کا مطلب آصف علی زرداری ہے اور آصف زرداری سے اتحاد نہیں ہوسکتا،اگر اس سے اتحاد کرنا ہوتا تو نوازشریف سے کرلیتے کیونکہ دونوں ہی کرپٹ ہیں، صرف طریق کار میں فرق ہے۔
اس سے قبل کمرہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)اقتدار میں ہو تو ان کے ساتھ لوگ آجاتے ہیں اور پھر چھوڑ جاتے ہیں، بڑے فیصلے کرنے کے لیے انسان کو خطرہ مول لینا پڑتا ہے، انسان کی ساکھ اس کے فیصلوں سے دیکھی جاتی ہے۔ شریف خاندان کے پاس منی ٹریل میں قطری خط کے علاوہ کچھ نہیں، شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت کی کارروائی براہ راست نشر کی جانی چاہییکیونکہ عدالت سے بیٹھ کر جھوٹی خبر نکالی جارہی ہیں جیسے نوازشریف بچ گئے ہیں۔