منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

شہبازشریف کی شاندار کارکردگی ،جنوبی پنجاب کو محرومیوں سے نکال کر ترقی کی بلندیوں تک پہنچا دیا،رپورٹ جاری

datetime 10  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(پ ر)پنجاب کی کل آبادی کا 32 فیصدحصہ جنوبی پنجاب کے عوام پر مشتمل ہے۔ اک دور تھا جب مفلسی اور پسماندگی کا شکار جنوبی پنجاب کے عوام کا کوئی پرسان حال نہ تھا، نہ پینے کو صاف پانی میسر تھا، معیاری علاج کے لئے کوسوں میل جانا بڑتا تھا، اور تعلیمی نظا م کی پوشاک میں بھی کئی چھید تھے مگر آج جنوبی پنجاب کی عوام اپنی قسمت پر جتنا بھی رشک کرے، وہ کم ہے۔کسی عظیم مسیحا کی ماند، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف

نے انقلابی منصوبوں اور اصلاحات کی صورت میں جنوبی پنجاب کے عوام کو نئی زندگی بخشی۔ آج جنوبی پنجاب کے باسیوں کو زندگی کی تمام معیاری سہولیات با آسانی میسر ہیں اور ان لوگوں کا طر ز زندگی بہت بہتر ہوچکا ہے۔تعلیم، صحت، انفراسٹریکچر سمیت دیگر تمام شعبہ جات میں جنوبی پنجاب نے نمایاں ترقی کی ہے۔2013 تا 2014 کے مالی سال میں پنجاب کو ترقیاتی منصوبوں کے لئے کل290 بلین روپے کا بجٹ دیا گیا، پنجاب حکومت نے اس بجٹ کا 32 فیصد حصہ یعنی کہ93 بلین روپے جنوبی پنجاب کی تعمیر وترقی کے لئے مختص کیے۔ دیکھنتے ہی دیکھتے، ہر سال جنوبی پنجاب کا ترقیاتی بجٹ بڑھتا گیا۔سال 2014 تا 2015 کے مالی سال میں 345 بلین میں سے 124 بلین روپے، سال 2015 تا 2016 میں 400 بلین میں سے 144 بلین روپے اور سال 2016 تا 2017 میں کل ترقیاتی بجٹ 550 بلین روپے میں سے 198 بلین روپے مختص کیے گئے، جبکہ رواں مالی سال 2017 تا 2018 کے لئے 635 بلین روپے میں سے 229 بلین روپے جنوبی پنجاب کے تعمیراتی و ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے مقرر کیے گئے ہیں۔حالیہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے گذشتہ پانچ سالو ں میں ڈیڑ ہ غازی خان میں 27303.467ّّّملین روپے کی کثیر لاگت سے بنے انفرا سٹریکچر،

صحت اور تعلیم سمیت دیگر منصوبوں کا افتتاح کیا۔ڈیرہ غازی خان کے عوام کو سفری سہولیات اور آمدو رفت میں آسانی فراہم کرنے کے لئے متعدد سڑکوں کی از سر نو تعمیر وتوسیع کی گئی ہے۔ان سڑکوں کی تعمیر و کشادگی کے منصوبوں میں 24 کلو میٹر طویل چھوٹی زرین تا چھوٹی با لا سڑک کو 352.725 ملین روپے کی لاگت سے 10 سے 12 فٹ کشادہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ڈی جی خان شہر سے 18 کلو میٹر کے فاصلے پرانڈس روڈ پر

واقع 5.50 کلو میٹر طویل کوٹ چھوٹا بائی پاس کی تعمیر بھی 447.707 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کی گئی۔ نو تعمیربائی پاس ڈی جی خان کے ملحقہ دیہاتوں کوچھوٹی زرین زرعی منڈی، ڈی جی خان اور جا م پور شہر سے جوڑتا ہے۔دوسری جانب بستی مولانا انڈس ہائی وے تا حیدری چوک سڑک اور انڈس ہائی وے محبوب تا بستی کو کاری کی تعمیر کے لئے 300.156 ملین روپے کثیر رقم خرج کی گئی ہے۔ جبکہ مظفر آباد تا ڈی جی خان 20.60 کلو میٹر

طویل دو طرفہ سڑک زیر تعمیر ہے۔ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے پیش نظر 918.415 ملین روپے کی لاگت سے ڈی جی خان میڈیکل کالج تعمیر کیا گیا اورڈسٹرکٹ بھر میں مختلف موبائل ہیلتھ یونٹس، کھر اور فورٹ منرو میں ٹی ایچ کیو ہسپتال قائم کئے جا چکے ہیں۔جبکہ 4551.575 ملین روپے کی لاگت سے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ٹیچنگ ہسپتال میں اپ گریڈیشن جاری ہے۔ دوسری جانب ٹریفک حادثات کی صورت میں فوری طبی

سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ڈی جی خان تا ڈیرہ اسماعیل خان میں (Mian)انڈس روڈ پر تمام طبی سہولیات سے آراستہ، 20 بستروں پر مشتمل انڈس ہائی وے پر ٹراما سنٹر قائم کیا گیا ہے، جس کی کل لاگت 93.267 ملین روپے ہے۔بچوں کی اچھی صحت کے حصول کے لئے 32 اورل تھراپیوٹک سائٹس کا قیام،نمونیا اور ڈائریا سے متاثرہ بچوں کیلئے 1034 مفت ایمبولینس سروس کا افتتاح اور 5سال سے کم عمر61200بچوں کیلئے

ویکسینیشن اور باقاعدہ حفاظتی ٹیکوں کے انتظام میں بہتری صحت عامہ کے نمایاں منصوبوں میں سر فہرست ہیں۔ پنجاب حکومت نے دیڑہ اسماعیل خان کے شعبہ تعلیم میں بھی بہتری لانے کے لئے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں ڈی جی خان میں دانش سکول(برائے طلباء و طالبات) کی تعمیر، طلباء و طالبات کے لئے ٹریننگ اور تعلیمی سرگرمیوں کے مراکزکا قیام،زیور تعلیم پروگرام کے تحت کلاس ششم سے کلاس دہم تک خدمت کارڈز کا اجراء،

بھٹے پر کام کرنے والے 694 بچوں کااسکولوں میں داخلہ اور انکی سہولت کے لئے خدمت کارڈ کا اجرا،یوپی ای / یو ایس ای مہم کے تحت اسکول نہ جانے والے 233000 بچوں کااسکولوں میں داخلہ، اساتذہ کی تعداد میں 2500تک اضافہ،374 اسکولوں میں اضافی کلاس رومز کی فراہمی اور 70 اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر سر فہرست ہیں۔ جبکہ گذشتہ 10 سالوں میں میرٹ پر 6691 اساتذہ کی تقرریاں بھی قابل ستائش اقدام ہے۔ 453.540 ملین

روپے کی لاگت سے ڈی جی خان اربن واٹر سپلائی اور 604.079 ملین روپے کی لاگت سے اربن سیورج اسکیم منصوبوں کی توسیع مکمل کی گئی ہے جبکہ 150.447 ملین کی لاگت سے ڈیرہ اسماعیل خان میں بچوں کے لئے حفاظتی مراکز کا عمل بھی زیر تعمیر ہے۔جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں ہونے والے تعمیراتی منصوبے بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔بہتر مواصلات کے لئے 350 کلو میٹر طویل سڑکوں کی توسیع و مرمت کے ساتھ ساتھ

نئی سڑکوں کی تعمیر بھی مکمل لر لی گئی۔ اٹھارہ ہزاری تا فتح پور نئی سڑک تعمیر کی گئی جبکہ گڑھ مہاراجہ تاجھنگ روڈ، اور گڑھ مہاراجہ تا امیر کلاسراہ سڑکوں کی تعمیر و توسیع کی گئی۔ لیہ شہر میں چار بائی پاس سڑکوں کی تعمیر بھی ان ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہے۔ لیہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ازسر نو تعمیر بھی مکمل۔ ہسپتال میں سی ٹی سکین مشین کی تنصیب کی گئی جبکہ بچو ں کے لئے علاج و نگہداشت کے لئے خصوصی چلڈرن راوڈ اور

آئی سی یو بلاک قائم کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں علاج و معالج کی جدید سہولیات موجود ہیں۔ جبکہ جدید کلینکل اور پتھالوجی لیب کی سہولت بھی ہسپتال میں موجود ہے۔ پاکستان صحت کارڈ کے ذریعے لیہ میں بھی مستحق افراد کا بالکل مفت علاج کیا جا ئے گا۔ہر کارڈ پر ایک خاندان کے لئے سالانہ رقم 50,000 روپے برائے ثانونی اور 250,000 روپے برائے ترجیحی علاج ہو گی۔اس سے پہلے یہ سہولت پنجاب کے متعدد علاقوں میں موجود ہے۔

جبکہ شعبہ تعلیم میں متعدد اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کا سب کیمپس لیہ میں تعمیر کیا گیا ہے۔ جبکہ خواتین کالج چوبارہ اور ڈیجیٹل بہادر لائبریری کیمپلکس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔کھلیوں کے فروغ کے لئے بھی لیہ میں متعدد اقدامت کیے گئے ہیں۔ وسوں اسٹیڈیم اور ویرا سٹیڈیم کی توسیع و تعمیر کی گئی۔ جبکہ چوک اعظم میں نیا اسپورٹس ا سٹیڈیم بنایا گیا۔ دوسری جانب جیمنیزیم اسپورٹس کمپلکس میں ہاکی اور فٹبال

گراؤنڈ تعمیر کیے گئے ہیں۔دہشتگردی اور ناگہانی واقعات سے نبردآزما ہونے کے لئے 100 ملین روپے کی لاگت سے محکمہ انسداد ہشتگردی قائم کیا گیا۔ 110 روپے ملین کی لاگت سے کرور میں زرعی تربیتی ادارے کا قیام کیا گیا ہے جہاں کسانوں اور زمینداروں کو زراعت کے حوالے سے تربیت دی جائے گی۔200 روپے ملین کی لاگت پر مشتمل چوک اعظم میں سیوریج کا نیا جال ڈالا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ضلع لودھراں

کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارضلع لودھراں کے لئے 25ارب روپے کا میگا ترقیاتی پیکج وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے متعارف کروایا گیا ہے۔اس پیکج سے 22ارب روپے کی لاگت سے لودھراں خانیوال 98کلومیٹر دورویہ سٹرک بنے گی جس سے جنوبی پنجاب کے رابطوں میں معاشی خوشحالی کے نئے باب رقم ہو نگے۔جبکہ لودھراں جلالپور ریلوے پھاٹک پر 1.1ارب روپے کی

لاگت سے فلائی اوور کی توسیع ، لودھراں زرعی یونیورسٹی کا سب کیمپس، لودھراں کہروڑپکا کی 7کروڑ روپے سے توسیع، دنیا پور تا میلسی 18کلومیٹر روڈ کی توسیع بھی جلد عمل میں لائی جائے گی۔ لودھراں کے عوام کے لئے 20ائیرکنڈیشنڈ بسوں کی فراہمی پنجاب حکومت کا شاندار تحفہ ہے۔
رحیم یار خان میں ’’خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام‘‘ کے تحت تعمیر کی جانے والی سڑک کوٹ سمادھا تا سونک 11 کلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی گئی ہے

جبکہ وزیراعلیٰ شہباز شریف سڑک کی تعمیر و بحالی کے پروگرام کے دوسرے مرحلے کا سنگ بنیاد بھی رکھ چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے تحصیل خانپور کے چک نمبر63میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔رحیم یار خان میں خواجہ فرید انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پینے کے صاف پانی اور دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی

کے انقلابی پروگرام کا سب سے زیادہ فائدہ جنوبی پنجاب کو ہوگا۔سڑکو ں کی تعمیر و بحالی اور صاف پانی کے منصوبوں کے ساتھ بجلی کی کمی دور کرنے کے منصوبوں پر بھی دن رات کام ہو رہا ہے۔ ’’خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام‘‘ کیلئے رواں مالی برس 50 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جبکہ پینے کے صاف پانی کے منصوبے کیلئے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔پنجاب حکومت تعلیم کے فروغ پر بھی اربوں روپے خرچ کر رہی ہے

اور پنجاب حکومت نے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت ایک لاکھ مستحق و ذہین طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف دینے کا ہدف مکمل کیا گیا ہے جبکہ اب ہر برس ایک لاکھ کی بجائے 2 لاکھ ذہین و مستحق طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف دیے جائیں گے۔ ’’پکیاں سڑکاں۔سوکھے پینڈے‘‘ پروگرام دیہی معیشت کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس پروگرام پر عملدرآمد سے دیہات اور شہروں کا فاصلہ سمٹ جائے گا۔ پنجاب میں پینے کے صاف پانی کے

منصوبوں کا آغاز جنوبی پنجاب کی 37تحصیلوں سے کیا جارہا ہے، اور 2018ء سے پہلے چارکروڑ افراد کو صاف پانی مہیا ہوگا۔جبکہ ان منصوبوں پر آئندہ تین سالوں کے دوران60ارب روپے خرچ ہوں گے۔ صاف پانی کی فراہمی کے ان منصوبوں پر بین الاقوامی سطح کی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔عوام کو صاف پانی کی فراہمی سمیت تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تحصیل خانپور میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 28پلانٹس لگائے جائیں گے

جن پر 28کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کو پہلے3سال متعلقہ کمپنی چلائے گی ۔پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کی ترقی کی خاطر نے پناہ دیگر اقدامات بھی کئے ہیں جیسے 26ارب روپے کی لاگت سے ملتان میں میٹرو بس کا منصوبہ 30ارب روپے کی لاگت سے جنوبی پنجاب کے11اضلاع میں صاف پانی پروگرام کا اجراء150ارب روپے سے بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک کا قیام‘67 ارب 50کروڑ روپے

سے دیہی سڑکوں کی تعمیر ومرمت9ارب 48کروڑ روپے سے رحیم یار خان میں خواجہ فرید انجینئرنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی‘ بہاولپور میں ویٹرنری یونیورسٹی‘ ملتان میں میاں محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی اور بہاولنگر میں میڈیکل کالج کے قیام کے علاوہ مظفر گڑھ میں طیب اردگان ہسپتال کی 500 بستر تک توسیع4ارب روپے سے زائد کی لاگت سے بہاولپور‘ بہاولنگر‘ مظفر گڑھ اور راجن پور کے اضلاع میں غربت کے

خاتمے کیلئے پروگرام شروع کرے گی۔ ایک ارب30کروڑ روپے سے چولستان میں وزیراعلیٰ کے پیکج کے تحت خصوصی ترقیاتی پروگرام10ارب60کروڑ روپے سے ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں اود کوہیوی سے آنیوالے سیلابی ریلیوں کی روک تھام کے منصوبے‘ 3ارب48کروڑ روپے سے ڈی جی خان کے قبائلی علاقوں کیلئے خصوصی ترقیاتی پیکج اور4ارب90کروڑ روپے سے بہاولپور سے حاصل پور تک 77کلو میٹر

کی دورویہ سڑک تعمیر کی جائیگی۔پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے علاقے بہاولپور میں 500 ایکڑ اراضی پر انڈسٹریل سٹیٹ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے جبکہ انڈسٹریل سٹیٹ کے قیام کیلئے 4 مختلف ماسٹر پلان تجویز کر لئے گئے ہیں اور ان تمام کو این فائیو نیشنل ہائی ویز سے منسلک کرنے کے بعد رسائی میں آسانی ہوگی انڈسٹریل سٹیٹ کا سنگ بنیاد آئندہ سال جنوری میں ہوگی جبکہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ فروری میں شروع کر دی جائیگی۔

پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے مزید دو شہروں میں سپیڈو بس سروس چلانے کا اعلان کر دیا،سپیڈو بس سروس لودھراں اور بہاولپور میں میں جلد شروع کی جائے گی۔۔ ’’دانش سکول سسٹم‘‘ کا آغاز جنوبی پنجاب کا تعلیمی نظام بہتر بنانے سے کیا گیا ۔ جبکہ زیور تعلیم پروگرام کے تحت جنوبی پنجاب کی 5 لاکھ طلبا کو ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے ۔بلاشبہ جنوبی پنجاب کی ترقی وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی گڈ گورننس کا عملی ثبوت ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پوری کوشش ہے کہ تعلیم، صحت، انفراسٹریکچر سمیت دیگر شعبہ جات میں جنوبی پنجاب کوسنٹرل پنجاب کے سانہ بشانہ کھڑا ہو۔‎

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…