ن لیگ سے وابستگی رکھنے والے قومی ،صوبائی اسمبلی کے 7اراکین مستعفی ،ایک نے اچانک حیرت انگیزطورپر انکارکردیا،نئے دھڑے کے مقاصد سامنے آگئے

9  اپریل‬‮  2018

لاہور(این این آئی )حکمران جماعت سے وابستگی رکھنے والے قومی اور صوبائی اسمبلی کے7اراکین نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کیلئے ’’جنوبی پنجاب محاذ ‘‘کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا اعلان کردیا ۔مستعفی ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں مخدوم خسرو بختیار، طاہر اقبال چوہدری، طاہر بشیر چیمہ، رانا قاسم نون، باسط بخاری جبکہ صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔سابق نگران وزیراعظم بلخ شیرخان مزاری

اس محاذ کے چیئرمین ،نصراللہ دریشک نائب ہوں گے جبکہ خسرو بختیار صدر ،طاہر بشیر چیمہ جنرل سیکرٹری ،باسط بخاری سینئرنائب صدر ،طاہر اقبال چوہدری، رانا قاسم نون اور چوہدری سمیع اللہ نائب صدور ہوں گے۔ محاذ کے سر پرست بلخ شیر مزار ی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے 62فیصد ہے جبکہ باقی تین صوبوں کی آبادی ہے ۔ ہم جب دوسرے صوبوں میں جاتے ہیں وہاں پنجاب کے بارے میں سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب جنوبی پنجاب کے لوگ اپنے علاقوں اور لاہور کے درمیان فرق دیکھتے ہیں تو ان میں احساس محرومی بڑھتا ہے ۔خسر و بختیار نے کہا کہ پہلے مرحلے میں چھ قومی اور دو صوبائی اسمبلی کے اراکین مستعفی ہوئے ہیں اور ہمارا یہ کاررواں آگے بڑھے گااور یہ مہینوں نہیں ہفتوں کی بات ہے کہ اور دیگر لوگ بھی ہمارے ساتھ شامل ہوں گے ۔ جلدوہ دن بھی آئے گا جب پنجاب اسمبلی کے اراکین باہر کھڑے ہو کراپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرں گے ۔ انہوں نے کہاکہ2010-11ء میں پنجاب اسمبلی اور سینیٹ سے جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد پاس ہوئی لیکن جب یہ قومی اسمبلی میں گئی تو اسے داخل دفتر کر دیا گیا ۔ ہمارایک نکاتی ایجنڈا ہے اور ہم جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے ۔ اب مختلف اضلاع کے لوگ اس مقصد کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں اور ہم اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے تک

چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1947ء سے پاکستان چار صوبوں کی اکائی چلی آرہی ہے ، لاہور سے دلی لگاؤ ہے اور یہ ہمارا دوسرا گھر رہے گا لیکن اس پر پورے پنجاب کا بوجھ ہے ۔ ہم وفاق کی مضبوطی کی بات کر رہے ہیں اور اس ساری جدوجہد میں لسانی تعصب ہمارے قریب سے بھی نہیں گزرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب ڈویژن کی قومی اسمبلی کی 46 نشستیں بنتی ہیں لیکن ہمیں ایک سینیٹر بھی نہیں دیا جاتا جبکہ ہمارا حجم خیبر پختوانخواہ کے برابر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ

ہم اس کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے اور یہ پاکستان کی ضرورت ہے ،اگر پچیس سال بعد نئے صوبوں کی ضرورت پڑے تو نئے صوبے بھی بننے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اقتدا رمیں ہمیں تو فائدہ ہو سکتا ہے لیکن ہمارے علاقوں کی غربت کم نہیں ہوئی ،ان علاقوں میں روزگار اور معیشت نہ ہونے کی وجہ سے معاشی ڈھانچہ ختم ہو رہا ، وہاں اب بھی صدیوں پرانے رسم و رواج چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لوڈشیڈنگ، صاف پانی اور سڑکوں کا مسئلہ ہے لیکن

ہم اورنج ٹرین پر نئے ایئر کنڈیشنز لگا رہے ہیں۔1973 کا آئین ہر شخص کو مساوی حقوق دیتا ہے لیکن یہاں عوام کوبنیادی سہولت تک میسر نہیں ہے۔پنجاب میں غربت 27 فیصد جبکہ جنوبی پنجاب میں 51 فیصد ہے جبکہ اسی جگہ سے مختلف وزیر اعظم اور وزرا ء آتے رہے ہیں۔بھارت اور ایران میں صوبوں کی تعداد بڑھ رہی لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہورہا لہٰذاہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا ایک ہی سیاسی نکتہ ہے اور وہ نئے صوبے کا قیام ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اقتدار میں

رہنے کے باجود مسائل وہی کے وہی ہیں اور اگر ہم نے اب بھی توجہ نہیں دی تو ہمارے چھوٹے چھوٹے اضلاع ختم ہوجائیں گے۔جو ہمارے اس ایک نکاتی ایجنڈے پر عمل کرے گا ہم اس سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے آئندہ عام انتخابات کے بعد پہلے اجلاس میں قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کی جانی چاہیے۔مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے اسے علیحدہ صوبہ بنانا چاہیے تاکہ وہاں ترقی اور خوشحالی کا نیا سفر شروع ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ہو وہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے بغیر انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے گی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں وقت آگیا ہے کہ ہمیں ہمارا حق اور صوبہ دیا جائے اس کے لیے کوئی بھی جدو جہد کرنا پڑی ہم کریں گے۔جنوبی پنجاب کوصوبہ بنانے کا وقت آگیا ہے اور آج ہم پاکستان کے استحکام کی بنیاد رکھنے کا آغاز کر رہے ہیں اور قوی امید ہے کہ ہمیں اس میں کامیابی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ

حالیہ مردم شماری نے واضح کر دیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں ملک کی آدھی آبادی ہے،دنیا میں اس کی کہیں مثال نہیں کہ وفاق کی کسی ایک اکائی میں اتنی زیادہ آبادی ہو۔ جنوبی پنجاب کے اہم سیاست دان ہمارے ساتھ ہے۔ ہرایم این اے اور ایم پی اے کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محرومیاں بڑھ جائیں تووفاق کمزورہوجاتا ہے ،ہم وفاق کی مضبوطی کے لئے جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں۔محاذ کے پلیٹ فارم میں پہلے روز ہی دڑاڑ پڑ گئی اور بہاولنگر سے منتخب حکمران جماعت کے رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر نے

خسرو بختیار کی جانب سے پارٹی سے استعفے کے اعلان کو مسترد کردیا۔سید محمد اصغر نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگ میں رہوں گا تاہم جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے ساتھ ہوں لیکن استعفیٰ دے کر ان کے ساتھ نہیں ہوں گا۔رکن قومی اسمبلی خسرو بختیار نے لاہور میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے چند دیگر اراکین اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ 6 اراکین قومی اسمبلی اور

2 صوبائی اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے جن 8 اراکین قومی اسمبلی کے نام لیے تھے ان میں بہاولنگر سے تعلق رکھنے والے سید محمد اصغر بھی شامل تھے جس کے بعد محمد اصغر نے وضاحت کردی کہ وہ مستعفی نہیں ہورہے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی خبروں کو مسترد کرنے والے رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر پریس کانفرنس میں بھی خسرو بختیار کے ساتھ نہیں تھے۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…