ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کیا قصور میں صرف عمران ہی تھا یا پورا گروہ سرگرم ہے؟ زینب کے واقعے کے بعد صرف گزشتہ 2 دن میں کتنے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی؟ پولیس کیا کرتی رہی؟ شرمناک انکشافات

datetime 9  اپریل‬‮  2018 |

قصور (نیوز ڈیسک) گزشتہ دو دنوں میں قصور کے علاقے میں مبینہ طور پر چھ زیادتی کے کیسز سامنے آئے۔ دوسری طرف پولیس بصرپورہ کے ایک پانچ سالہ بچے کو جو دو ہفتے سے لاپتہ ہے ابھی تک بازیاب کرانے میں ناکام ہے، قصور پولیس نے گزشتہ دو دنوں میں موبائل کی دکانوں پر بھی چھاپے مارے ہیں جو چند روپوں کی خاطر نازیبا ویڈیو کلپس فروخت کرتے ہیں۔ گزشتہ روز پولیس نے قصور، الہ آباد، پھول نگر اور کھدیاں سے درجنوں دکانداروں کو گرفتار کیا ہے

اور ان سے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز جن میں نازیبا مواد تھا برآمد کرکے سیکشن 293 پی پی سی کے تحت مقدمات کا اندراج کر لیا ہے۔ ہفتے کے روز چارمشتہ افراد نے دو چھوٹے لڑکوں (ز) اور (ا) کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ عیدگاہ گراؤنڈ مصطفی آباد میں کبڈی میچ دیکھ کر واپس گھر آ رہے تھے۔ مشتبہ افراد ان لڑکوں کو گاؤں سے باہر موجود ایک گھر میں لے گئے، جہاں ان لڑکوں پر زیادتی سے قبل تشدد کیا گیا، ان میں سے ایک لڑکا (ا) وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور اس نے آ کر اس کے گھر والوں کو اطلاع دی، جس پر اس کے خاندان والے اور گاؤں کے لوگ وہاں پہنچ کر لڑکے (ز) کو انتہائی خراب حالت میں بازیاب کرا لیا، اس موقع پر زیادتی کرنے والے چاروں افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ گاؤں کے لوگ لڑکوں کو مصطفیٰ آباد تھانے میں لے گئے لیکن پولیس نے مقدمہ کے اندراج سے انکار کر دیا۔ گاؤں والے نے پولیس کے اس رویہ پر احتجاج شروع کر دیا اور پولیس سٹیشن کے سامنے فیروز پور روڈ کو بند کر دیا۔ ان کے احتجاج کے باعث یہ روڈ دو گھنٹے تک بند رہا۔ مظاہرین پولیس سے ملزمان کی گرفتاری اور مقدمے کا اندراج کا مطالبہ کرتے رہے، بعد ازاں ڈی پی او زاہد نواز مروت کی مداخلت پر مقدمہ درج کر لیا گیا اور مظاہرین پرامن منتشر ہوگئے۔ دریں اثناء گاؤں کوٹ ماواتی میں ایک حجام کو بارہ سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، اس کے علاوہ گاؤں بدھ کلاں میں ایک شخص کو پانچ سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

بستی چراغ شاہ میں ایک بیس سالہ شخص نے چھ سالہ بچے کو ٹیوشن سینٹر میں زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمے کا اندراج کر دیا ہے۔ بصارپورہ میں بی ڈویژن پولیس نے ایک شخص کو سات سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ پولیس دو ہفتے سے لاپتہ پانچ سالہ بچے کو ابھی تک تلاش کرنے میں ناکام ہے جو گھر کے نزدیک ایک دکان پر گیا تھا، قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کی تلاش میں ہیں لیکن ابھی تک انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…