فیصل آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہےجس میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے بعد قتل کیا گیا ہے ۔ نجی نیوز چینل کی رپورت کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ڈجکوٹ میں سیم نالے کے قریب سے ایک خاتون کی لاش ملی تھی جس پولیس شناخت کیلئے پورسٹمارٹم کیلئے بجھوایا تھاجس کی شناخت جی سی یونیورسٹی کی طالبہ عابدہ کے نام سے ہوئی تھی ۔
پولیس کے مطابق پوسٹمارٹم کی رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ طالبہ کو پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا یا گیا بعد میں اسے قتل کر نے کے بعد لاش کو سیم نالے قریب پھینک دیا گیا تھا ۔ شواہد کی روشنی میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔دریں اثنا ی سی یونیورسٹی کی طالبہ کی لاش گزشتہ روز ڈجکوٹ کی سیم نہر سے ملی تھی، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ عابدہ احمد کی موت گلہ دبانے سے ہوئی۔ عابدہ احمد کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ تھانے کے چکر کاٹے لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔لڑکی کے والد نے اپنی درخواست میں کہا کہ ایک سفید رنگ کی کرولا کار میں چار نامعلوم مسلح افراد جن کو سامنے آنے پر گواہان شناخت کر چکے ہیں وہاں آئے اور میری بیٹی کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیتے ہوئے زبردستی گن پوائنٹ پر کار میں سوار کر لیا اور اغوا کرکے نامعلوم مقام کی طرف لے گئے جو کہ وہاں سے گزرتے افراد عبدالغفار ولد عبدالحق اور محمد انور ولد عبدالحمید نے اپنی آنکھوں سے دیکھا، رات کو جب میری بیٹی گھر نہ پہنچی تو تلاش کرتے ہوئے پوچھ گچھ کے دوران وہاں سے گزرا تو وہاں موجود ایک رکشے والے عبدالغفار ولد عبدالحق نے بتایا کہ وہ چار بجے کے قریب وہاں سے ایک سواری محمد انور ولد عبدالحمید کو لے کر جانے لگا تو اس نے یہ وقوعہ دیکھ لیا،میری بیٹی کو نامعلوم افراد نے حرام کاری و جان سے مار دینے کی نیت سے اغوا کرکے زیادتی کی ہے،
میری بیٹی کی زندگی شدید خطرے میں ہے فی الفور مقدمہ درج کرکے میری بیٹی کو برآمد کرکے اس کی جان بچائی جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ لیکن بیس سالہ طالبہ کے والد کی درخواست کے باوجود کچھ نہ کیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے فیصل آباد میں 20سالہ طالبہ کے اغواکے بعدقتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلی نے کہاکہ طالبہ پر ظلم ڈھانے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔وزیراعلی نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ ملزمو ں کو جلد ازجلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے ۔