اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پارلیمنٹ ہاؤس کی بلنڈنگ میں چوہوں کی یلغار سرکاری دستاویزات کو خطرات لاحق ہو گئے سی ڈی اے اور پلاننگ ڈویژن کی تمام تدابیر نا کام ہو گئی 23 مارچ کے موقع پر 3 چھٹیوں کے باعث پارلیمنٹ کی بلڈنگ میں بڑی تعداد میں چوہے گھس گئے ہیں گٹر کی مین پائپ لائنیوں کے ذریعے بڑی تعداد میں چوہے پارلیمنٹ کے کمروں میں گھس گئے جب کہ بڑی تعداد میں چوہئے پارلیمنٹ کی سیلنگ میں مردہ پائے گئے گزشتہ روز سی ڈی اے پارلیمنٹ ہاؤس میں کام کرنے والے ملازمین نے چوہوں کو تلف کیا
اس موقع پر سی ڈی اے ملازمین کی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی جنہوں نے پارلیمنٹ کی سیلنگ کی مختلف چھتوں سے مردہ حالت میں چوہوں کو نکالا جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ایک کے ساتھ منسلک کےٖفٹیریا میں بھی بڑی تعداد میں چوہے مردہ حالت میں پائے گئے سی ڈی اے کے پارلیمنٹ ہاؤس میں تعینات اہم شخصیت نے بتایا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے شعبہ پلاننگ ڈویژن نے درجنوں منصوبے تشکیل دیے مگر چوہوں کا پارلیمنٹ میں داخلے کوروکنے کے حوالے سے کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہوا انہوں نے کہا ہے کہ چوہوں کو مارنے کے لئے ذریلی ادوایات بھی استعمال نہیں کی جا سکتی اگرا یسا کیا جائے تو بڑے پیمانے پر پارلیمنٹ ہاؤس پر بدبو اور تعافن پھیل جاتا ہے جس سے وبائی امراض جنم لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ اس ٖحوالے سے ذریلی ادوایات استعمال کی گئی جس کے مضر اثرات سامنے آئے انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے احکام اس حوالے سے بے بس ہیں اور گٹر کے راستے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونے والے چوہوں کا خاتمہ تقریباً نا ممکن ہے انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کا جب اجلاس ہوتا ہے یا ملازمین بڑی تعداد میں ہوتے ہیں تو واش روم کا استعمال زیادہ ہوتا ہے اور پانی کا پریشر بھی زیادہ ہوتا ہے جس کے باعث چوہے گٹر کی پائپ لائنوں کے ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل نہیں ہوسکتے جب چھٹیاں ہوتی ہیں تو بڑی تعداد میں چوہے گٹر پائپ لائنوں کے ذریعے داخل ہوجاتے ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان چوہوں نے قبل ازین بھی سرکاری دستاویزات کو نقصان پہنچایا تا ہم چوہوں کے پارلیمنٹ میں داخلے کے حوالے سے تمام تدا بیر ناکام رہی ۔