اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کے سمدھی اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا جھوٹ پکڑا گیا۔ اپنے گھر واقع گلبرگ کے سامنے پارک کی زمین پر سڑک بنانے کے معاملے پرجس شخص کو مردہ قرار دیا وہ زندہ نکل آیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کے سامنے پارک کی زمین پر سڑک بنانے کے معاملے کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا
اور انہوں نے ڈی جی ایل ڈی اے سے استفسار کیا تھا کہ پارک کو کاٹ کر سڑک کس نے بنائی ؟جس پر ڈی جی ایل ڈی اے کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارک کو کاٹ کر سڑک بنانے کے احکامات وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے کہنے پر دئیے تھے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی اس حوالے سے حکم آپ کو تحریری طور پر موصول ہوا تھا جس پر ڈی جی ایل ڈی اے کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے فون کر کے زبانی ان سے ایسا کرنے کا کہا تھا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سڑک ہٹا کر پارک کی زمین واپس پارک میں ضم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے اس تمام کے اخراجات ڈی جی ایل ڈی اے اور اسحاق ڈار سے وصول کرنے کے احکامات جاری کر دئیے تھے۔ اسحاق ڈارنے اس معاملےپر نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی کے عدالت میں دئیے بیان سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ ڈی جی ایل ڈی اے نے جان چھڑانے کیلئے ان کا نام لیا۔ اس حوالے سے اسحاق ڈار نے ابوبکر نامی کونسلر کا بھی نام لیتے ہوئے اسے مردہ قرار دیا تھا جس پر اب ابوبکر نامی یہ شخص منظر عام پر آگیا ہے اور اس نےاسحاق ڈار کے اپنی موت کے حوالے سے دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ زندہ ہے ۔ ابوبکر نامی شخص نے اسحاق ڈار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں اسے نہ گھسیٹیں
وہ 1990میں کونسلر تھا جبکہ پارک کاٹ کر اسحاق ڈار کے گھر کے سامنے سڑک بنانے کا معاملہ 2سال قبل کا ہے۔ ابو بکر کا کہنا تھا کہ میں نے ان کے کہنے پر صرف ٹیوب ویل کی جگہ تبدیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے میری وفات کی خبر سنائی جو کہ غلط ہے ، نمبر دو انہوں نے یہ کہاکہ میں ان کے پاس گیا جو سراسر غلط ہے ، میں کبھی بھی اسحاق ڈار کے پاس نہیں گیا،
میں ان کے گھر کے سامنے ٹیوب ویل بنوا رہا تھا تو انہوں نے میرے گھر آ کر مجھے کہا کہ ابوبکر صاحب یہ ٹیوب ویل یہاں سے ہٹا لیں ، جس پر میں نے ٹیوب ویل کی جگہ تبدیل کر دی۔