جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مجھے سگریٹ پینے دیں۔۔! چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں شکست کے بعد ن لیگی رہنما صدمے میں، آصف کرمانی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں بہت کچھ کہہ گئے

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) مجھے سگریٹ پینے دیں۔۔! چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں شکست کے بعد ن لیگی رہنما صدمے میں، آصف کرمانی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں بہت کچھ کہہ گئے، تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی کے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کے بعد جب مسلم لیگ ن سے میڈیا نے ردعمل معلوم کرنے کی کوشش کی تو اس کے رہنماؤں نے بات کرنے سے ہی انکارکردیا صحافیوں کے مجبور کرنے پر سینیٹر آصف کرمانی انتہائی دلبرداشتہ نظر آئے ، نتیجے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ بعد میں بات کریں گے،

یہ بہت بڑا اپ سیٹ ہے ہم بات نہیں کرسکتے، اس موقع پر انتہائی دلچسپ صورتحال نظر آئی ، گیلری میں دلچسپ مکالمہ ہوا،ن لیگی رہنما صحافیوں سے درخواست کرتے رہے کہ مجھے چھوڑ دیں، میں پریشانی میں ہوں مجھے سگریٹ پینے دیں، بعد میں آپ سے بات کریں گے، اس سے قبل ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جب چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ کے عہدے کا حلف اُٹھالیا توسینٹ ہال میں ہاتھاپائی شروع ہوگئی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینٹ ہال میں وزیراعظم کے رشتے دار اور تحریک انصاف کے ایک رہنما میں شدید تلخ کلامی کے بعد ہاتھاپائی شروع ہوگئی ، جس کے بعد سیکورٹی کو طلب کرلیاگیا اور صورتحال کو کنٹرول کئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے، واضح رہے کہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے سلسلے میں کارروائی مکمل کی جارہی تھی کہ اس موقع پر لڑائی شروع ہوگئی،اس انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ مقابلہ انتہائی کانٹے دار ہوگا جبکہ نتیجہ اس کے بالکل برعکس ہی نکلا ، صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے کے لئے 52ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ انہوں نے مطلوبہ تعداد سے بھی 5ووٹ زیادہ حاصل کئے اس طرح حکمران جماعت کے امیدوار راجہ ظفرالحق کو سرپرائز شکست کا سامناکرنا پڑ گیا،چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا الیکشن مقررہ وقت پر شروع ہوا ، جس میں حکمران جماعت ن لیگ

اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا مدمقابل تھے۔پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب رضا نے سینٹ الیکشن کنڈکٹ کروائے جبکہ پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے ڈالا۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی جو کہ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے امیدوار تھے نے میدان مار لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…