بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نوازشریف کو ایک جوتا لگا،لیکن ان پر کئی طرف سے جوتے پھینکے گئے،ایسا لگا کہ صورتحال کنٹرول سے باہر ہوگئی ،تقریب میں موجود سینئر صحافی کے چشم کشا انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور،اسلام آباد (سی پی پی )سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ نوازشریف پرجوتا پھینکنے والا شخص مولوی خادم حسین کاپیروکارہے،جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے،نوازشریف پرایک جوتاپھینکا گیا تومختلف سمتوں سے مزید جوتے بھی پھینکے گئے،جو اسٹیج تک نہیں پہنچ پائے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں وہاں تقریب میں موجود تھا

میں نے دیکھا کہ یہ 40یا50سال کاآدمی جس نے نواشریف پرجوتا پھینکا وہ اس وقت اسٹیج کی جانب آیا جب نوازشریف اسٹیج پرتقریر کرنے آئے۔جب اس شخص نے نوازشریف پرجوتا پھینکا تومختلف سمتوں سے اور بھی جوتے پھینکے گئے لیکن وہ وہاں تک پہنچ نہیں پائے۔انہوں نے بتایاکہ جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے۔جن لوگوں نے نعرے لگائے وہ مولوی خادم حسین کی سوچ سے متاثر ہیں۔لیکن جنہوں نے نوازشریف کوتقریب میں مدعو کیا وہ جامعہ نعیمیہ والے ہیں جن کی سوچ نوازشریف کی فکر سے ملتی ہے۔دریں اثنا صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عدم برداشت کا رجحان ملک کو تباہی کی جانب گامزن کردے گا، عدم برداشت سے دہشت گردی کے خلاف کامیابی بھی ناکامی میں بدل سکتی ہے۔ صدر ممنون حسین نے جاری کردہ اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر دکھی ہوں، اس طرز کے سدباب کے لیے قوم کو یکجا ہونا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اختلاف شائستگی کی حد سے نکل جائے تو معاشرہ فسادی الارض کا شکار ہوجاتا ہے، اس صورت حال میں قوم کے درمیان ہوش و خرد کی آواز دب جاتی ہے، عدم برداشت کا خاتمہ نہ ہوا تو فرد اور ادارے کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ یہی صورت حال رہا تو ہماری دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں ناکامی میں بدل سکتی ہے، قوم میثاق اخلاق پر متحد ہوجائے، اختلاف کو نفرت میں بدلنے والا رویہ قوم کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ممنون حسین کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کی صورت حال ملک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں البتہ حکومت ہر شہری کی جان ومال، عزت وآبرو کی حفاظت کرے۔خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف جامعہ نعیمیہ میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران ایک شخص نے ان کی جانب جوتا پھینکا جو انہیں جالگا۔واقعے کے فوری بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس قسم کے واقعات کو عدم براداشت کا مادہ نہ ہونے سے تشبیہ دی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…