پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کو ایک جوتا لگا،لیکن ان پر کئی طرف سے جوتے پھینکے گئے،ایسا لگا کہ صورتحال کنٹرول سے باہر ہوگئی ،تقریب میں موجود سینئر صحافی کے چشم کشا انکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2018 |

لاہور،اسلام آباد (سی پی پی )سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ نوازشریف پرجوتا پھینکنے والا شخص مولوی خادم حسین کاپیروکارہے،جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے،نوازشریف پرایک جوتاپھینکا گیا تومختلف سمتوں سے مزید جوتے بھی پھینکے گئے،جو اسٹیج تک نہیں پہنچ پائے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں وہاں تقریب میں موجود تھا

میں نے دیکھا کہ یہ 40یا50سال کاآدمی جس نے نواشریف پرجوتا پھینکا وہ اس وقت اسٹیج کی جانب آیا جب نوازشریف اسٹیج پرتقریر کرنے آئے۔جب اس شخص نے نوازشریف پرجوتا پھینکا تومختلف سمتوں سے اور بھی جوتے پھینکے گئے لیکن وہ وہاں تک پہنچ نہیں پائے۔انہوں نے بتایاکہ جب جوتا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تواس وقت نعرے بھی لگائے گئے کہ لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعرے بھی لگائے گئے۔جن لوگوں نے نعرے لگائے وہ مولوی خادم حسین کی سوچ سے متاثر ہیں۔لیکن جنہوں نے نوازشریف کوتقریب میں مدعو کیا وہ جامعہ نعیمیہ والے ہیں جن کی سوچ نوازشریف کی فکر سے ملتی ہے۔دریں اثنا صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عدم برداشت کا رجحان ملک کو تباہی کی جانب گامزن کردے گا، عدم برداشت سے دہشت گردی کے خلاف کامیابی بھی ناکامی میں بدل سکتی ہے۔ صدر ممنون حسین نے جاری کردہ اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر دکھی ہوں، اس طرز کے سدباب کے لیے قوم کو یکجا ہونا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اختلاف شائستگی کی حد سے نکل جائے تو معاشرہ فسادی الارض کا شکار ہوجاتا ہے، اس صورت حال میں قوم کے درمیان ہوش و خرد کی آواز دب جاتی ہے، عدم برداشت کا خاتمہ نہ ہوا تو فرد اور ادارے کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ یہی صورت حال رہا تو ہماری دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں ناکامی میں بدل سکتی ہے، قوم میثاق اخلاق پر متحد ہوجائے، اختلاف کو نفرت میں بدلنے والا رویہ قوم کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ممنون حسین کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کی صورت حال ملک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں البتہ حکومت ہر شہری کی جان ومال، عزت وآبرو کی حفاظت کرے۔خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف جامعہ نعیمیہ میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران ایک شخص نے ان کی جانب جوتا پھینکا جو انہیں جالگا۔واقعے کے فوری بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس قسم کے واقعات کو عدم براداشت کا مادہ نہ ہونے سے تشبیہ دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…