اسلام آباد (آئی این پی ) سپریم کورٹ نے مٹھی میں بچوں کی ہلاکت از خود نوٹس کیس میں سیکرٹری صحت سندھ کی رپورٹ غیر اطمینان بخش قرار دیدیا جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ بچوں کی اموات کی وجہ جاننے کی تحقیقات ہونی چاہیے‘ماہرین اس معاملے کاجائزہ لے سکتے ہیں‘کل بچوں کی اموات زائدالمیعاد ٹیکے لگنے سے ہوئی،جوبچے مرچکے وہ پھول تھے ان کوواپس نہیں لاسکتے۔
بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے تھرکے علاقے مٹھی میں بچوں کی ہلاکت کے معاملے کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بچوں کی اموات کی وجہ جاننے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ماہرین اس معاملے کاجائزہ لے سکتے ہیں،عدالت نے بچوں کی اموات کی وجہ جاننے کے لیے کمیٹی 15روز میں رپورٹ طلب کرلی ۔ بدھ کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ سیکریٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ مٹھی میں بچوں کی اموات کے وجوہات جاننے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مبنی کمیٹی تشکیل دے دیتے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کل بچوں کی اموات زائدالمیعاد ٹیکے لگنے سے ہوئی،جوبچے مرچکے وہ پھول تھے ان کوواپس نہیں لاسکتے۔عدالت نے سیکرٹری صحت سندھ کی رپورٹ غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا رپورٹ میں اموات کی وجہ عمومی بتائی گئی ہے۔ 5بچوں کی اموات زائدالمیعاد انجکشن لگنے سے ہوئی ،بچوں کی اموات کی وجہ جاننے کے لیے کمیٹی 15روز میں رپورٹ دے۔کیس کی سماعت 15روز کے لیے ملتوی کردی گئی۔