اسلام آباد (آئی این پی) لندن فلیٹ ریفرنس میں اہم گواہ رابرٹ ریڈلے اپنے بیان میں کیلیبری فونٹ پر تذبذب کا شکار نظر آئے،23فروری کو رابرٹ ریڈلے نے کہا کہ وہ کمپیوٹر ایکسپرٹ ہے نہ آئی ٹی ماہر، ریڈلے نے پہلے بیان دیا کہ 2003میں ہائی لیول آئی ٹی ایکسپرٹس کو کیلیبری تک رسائی حاصل تھی، اگلے دن انہوں نے کہا کہ انہوں نے کیلیبری فونٹ 2005میں ڈاؤن لوڈ کر کے استعمال کیا تھا۔
ہفتہ کو احتساب عدالت نے لندن فلیٹس ریفرنس میں اہم گواہ رابرٹ ریڈلے کے بیان کی کاپی جاری کر دی، کیلیبری فونٹ پر رابرٹ ریڈلے تذبذب کا شکار نظر آئے، ریڈلے نے پہلے کہا کہ ہائی لیول آئی ٹی ایکسپرٹس کو کیلیبری تک رسائی حاصل تھی۔ ریڈلے نے پھر کہا کہ کیلیبری فونٹ 2005میں ڈاؤن لوڈ کر کے استعمال کیا،23فروری کو رابرٹ ریڈلے نے اپنے باین میں کہا کہ وہ کمپیوٹرایکسپرٹ ہیں نہ آئی ٹی ماہر، جرح کے دوران خواجہ حارث کا فوکس صرف کیلیبری فونٹ رہا، ریڈلے کی رپورٹ کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ اوور رائٹ کر کے 2004کو 2006میں تبدیل کردیا۔