اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کورٹ نےطیارہ ہائی جیکنگ کیس متاثرین سے پوچھ گچھ کئے بغیر ختم کر دیا، بغیر ٹرائل کے فیصلہ دیا گیا، نواز شریف نے کیس سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے ذریعے ختم کروایا، پرویز مشرف کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ 1999میں
نواز شریف نے میرے جہاز کو ہائی جیک کرکے بھارت بھیجنے کی کوشش کی اور تب عدالت نے انہیں طیارہ ہائی جیک کرنے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا۔ نواز شریف اس کے بعد سعودی عرب چلے گئے تھے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ نواز شریف سعودی عرب جانے کیلئے ان کی منتیں کرتے رہے مگر جب دس سال بعد سعودی عرب سے واپس آئے تو انہوں نے طیارہ ہائی جیکنگ کیس دوبارہ کھلواکر اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے ذریعے ختم کروا دیا۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ جہاز میں میرے علاوہ کئی لوگ موجود تھے جن میں صرف 100سے زائد تو بچے موجود تھے۔ کورٹ نے مجھے اور کسی اور متاثرہ شخص سے پوچھ گچھ کئے بغیر ہی کیس ختم کر دیا اور طیارہ ہائی جیکنگ کیس پر بغیر ٹرائل فیصلہ تک دیدیا۔ نواز شریف 1999کے بارے میں بات کرنے سے کتراتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ان کے خلاف جھوٹا کیس بنایا گیا تھا جو کہ سراسر جھوٹ پر مبنی بات ہے۔واضح رہے کہ آج پرویز مشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے مشرف کی نااہلی کا عدالتی حکم نامہ بھی طلب کر لیاہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں پرویز مشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست پر سماعت ایک رکنی بنچ نے کی۔ ایک رکنی بنچ کے رکن جسٹس شاہد کریم نے پرویز مشرف کو
پارٹی صدارت سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست پر مشرف کی نااہلی کا عدالتی حکم نامہ طلب کر لیاہے۔ پرویز مشرف کے خلاف درخواست مقامی وکیل محمد آفاق ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔ درخواست گزار نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے تحت پرویز مشرف کو 2013 کے الیکشن میں نا اہل قرار دیا گیا تھا، پولیٹیکل پارٹیز
آرڈر اینڈ رولز کے تحت نا اہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا، سپریم کورٹ نواز شریف کو بھی اسی قانون کے تحت پارٹی صدارت سے نا اہل کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور پارٹی صدر پرویز مشرف کی جانب سے کئے گئے تمام فیصلے کالعدم قرار دئیے جائیں اور عدالت پرویز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے نا اہل کرنے کا حکم دے۔ انہوں نے مزید استدعا کی کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے تمام ممبران اسمبلی کو بھی نا اہل قرار دیا جائے اور عدالت پیمرا کو پرویز مشرف کی تقاریر نشر کرنے سے روکے۔