اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان پر ان کے مخالفین یوٹرن ماسٹر ہونے کا الزام عائد کرتے ہیں کیونکہ وہ یا تو اپنی بات سے پھر جاتے ہیں یا جذبات کی رو میں بہہ کر ایسا دعویٰ کر دیتے ہیں جو پورا ہونا ممکن ہی نہیں ہوتا۔ ایسا ہی ان کا ایک دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب عام انتخابات انتہائی قریب ہیں۔ عمران خان نے 20ستمبر 2014میں ایک عوامی اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے
خیبرپختونخواہ میں 350چھوٹے ڈیمز بنانے کا اعلان کیا تھا ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم خیبر پختونخوا میں 350چھوٹے ڈیمز بنانے جارہے ہیں جن سے بجلی کی پیدوار اتنی سستی ہوگی کہ صارف کوفی یونٹ 2روپے چارج ہوگا۔ مگر اب صوبہ خیبرپختونخواہ کی انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی دستاویزات سامنے آئی ہیں جن میں عمران خان کا یہ اعلان بھی ڈھکوسلا نکلا ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ن منصوبوں پر کام کا آغاز 20ستمبر 2014کو تو کر دیا گیا جنہیں مکمل کرنے کے تخمینہ 18ماہ رکھا گیا تھا۔ لیکن ابھی تک اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ان منصوبوں کو مکمل نہیں کیا جاسکا۔دستاویزات کے مطابق356منصوبے شروع کئے گئے جس میں 154پن بجلی گھر مکمل نہیں ہوسکے جبکہ 40ایسے منصوبے ہیں جن پر ابھی تک کام کاآغاز بھی نہیں کیا جاسکا۔سرکاری ادارے کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ بیشتر منصوبے جغرافیائی سروے کے بغیر ہی شروع کئے گئے۔واضح رہے کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے پر تحریک انصاف اور عمران خان حکمران جماعت ن لیگ اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی شہباز شریف پر لوڈشیڈنگ کے حوالے سے تنقید کی جاتی رہی ہے۔ ن لیگ کی حکومت نے ملک سے اب لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے تاہم سستی بجلی فراہمی کے عمران خان کا 2014میں کیا گیا وعدہ تاحال پورا نہیں ہو سکا ۔