منگل‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2025 

نااہل ایک بارپھر نا اہل ہوگئے ، نواز شریف کی نا اہلی پر تحریک انصاف کاجشن و مٹھائیاں تقسیم، کارکنوں کے بھنگڑے

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی پر پی ٹی آئی چیئرمین سیکرٹریٹ میں کارکنوں نے جشن منایا ،مٹھائیاں تقسیم کیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔صدر سینٹرل پنجاب تحریک انصاف عبدالعلیم خان نے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے خود مٹھائی تقسیم کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نا اہل ایک مرتبہ پھر نا اہل ہو گئے ہیں ،عدالتوں کا فیصلہ ساری قوم کی آواز ہے جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ شریف خاندان اب کسی طور بھی عوامی نمائندگی کا اہل نہیں رہا ۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی کرپشن کی طرح نا اہلی کے ریکارڈ بھی توڑ دیے ہیں اور سب سے زیادہ مرتبہ نا اہل ہوکر ثابت کر دیا ہے کہ اب ان کا سیاسی بوریا بستر ہمیشہ کیلئے گول ہو گیا ہے ،سابق اراکین اسمبلی میاں خالداور آجاسم شریف کے علاوہ جمشید بٹ ،ارشد ساہی ،فرخ جاوید مون ، شیخ عامر ،لکی خان اور رانا ثاقب بھی موجود تھے ۔عبدالعلیم خان نے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نوازلیگ نے اپنے کارکنوں کو شرمندگی کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیل دیا ہے ،نواز شریف نے اپنی ذات کیلئے پاکستان کے آئین کا مذاق بنوایا ،انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال ہوا، آج کا دن تاریخی ہے ، شق کالعدم نہیں ہوئی بلکہ عدلیہ نے چوروں کا آئینی رستہ بند کر دیا ہے ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 62,63 پر پورا نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے ساتھ ہی نوازشریف کی جانب سے بطور پارٹی صدر کی جانے والی سینٹ کے امیدواروں کی نامزدگیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں جس کے ساتھ ہی نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کیے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔

فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے

جس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔اس فیصلے کے بعد سینٹ کے انتخابات معطل کر دیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…