پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے موجودہ قوانین اور پراسیکیوشن کے طریقہ کارکا جائزہ لیا جائے گا، مریم اورنگزیب

datetime 19  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) ملک میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام اور سخت قوانین بنانے کیلئے قائم کی گئی قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کو چیئر پرسن منتخب کر لیا گیا ہے۔ چیئر پرسن منتخب ہونے کے بعد وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے موجودہ قوانین اور پراسیکیوشن کے طریقہ کارکا جائزہ لیا جائے گا۔

قوانین میں بہتری اور عملدر آمد کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز ،صوبائی حکومتوں اورسول سوسائٹی کے نمائندگان سے مشاورت کی جائے گی،بچوںپر تشدد سے متعلق آگہی ،مناسب تربیت اور روک تھام کے طریقوںکے بارے میںمعلومات تعلیمی نصاب میںشامل کر نے پر بھی غور کیا جائے گا،کمیٹی اس ضمن میں اپنی سفارشات 30دن کے اندر مرتب کرکے سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کردے گی۔پیر کو بچوںسے زیادتیوںکے خلاف قائمہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔اجلاس میںکمیٹی ارکان وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری ، سابق وزیر قانون زاہد حامد،رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز،شاہدہ اختر علی،رومینہ خورشید عالم،عذرا فضل پیچوہو ،انجینئر علی محمد خان ایڈووکیٹ،مس کشور زہرا اور صاحبزادہ طارق اللہ نے شرکت کی ،اجلاس میںوزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کو کمیٹی کی چیئر پرسن منتخب کر لیا گیا،وزیر مملکت کا نام رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم نے تجویز کیااورسابق وزیر قانون زاہد حامد نے انکی تائیدکی۔چیئر پرسن منتخب ہونے کے بعد وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہقانون و انصاف ، انسانی حقوق اور تعلیم کی وزارتیںکمیٹی کو اپنی تجاویز پیش کریںگی،بچوں سے زیادتی اور تشدد کے واقعات کے تدارک کے لیے خطے کے دیگر ممالک کے تجربات ، رائج قوانین سے رہنمائی لی جائے گی اور صوبوںمیں لاگو قوانین کا جائزہ لیا جائے گا ۔

کمیٹی اس ضمن میں اپنی سفارشات 30دن کے اندر مرتب کرکے سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کردے گی،زینب قتل کیس میں عدالت کی جانب سے جلد فیصلہ سنانا نہایت خوش آئند ہے،پنجاب حکومت نے مختصر عرصے میں زینب کیس کے شواہد اکٹھے کیے جوقابل ستائش ہے،تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے تجاویز کے بعد ضرورت کے تحت قوانین میں ترامیم کی تجویز دی جائے گی تا کہ مستقبل میں کوئی بھی ہمارے بچوں کی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے ۔

بچوں پر تشدد سے متعلق آگہی ،مناسب تربیت اور روک تھام کے طریقوںکے بارے میںمعلومات تعلیمی نصاب میںشامل کرنا بھی زیر غور ہے،معاشرے سے ایسے واقعات کے خاتمے میں قومی شعور کی بیداری کے لیے میڈیا اپنا موثر کردار ادا کرے،وطن عزیز کے بچوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کی بھاری ذمہ داری ایک ماں کے جذبے سے نبھانے کی پوری کوشش کروںگی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے دو رس اقدامات اٹھانے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا بروقت فیصلہ کیا۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…