اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی ٹی وی چینل کے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی نامہ مسترد کر دیا۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عدالت میں مطیع اللہ جان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، مطیع اللہ جان ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے ،میڈیاگروپ کی جانب سے عدالت میں معافی نامہ جمع کروایا گیا۔
عدالت نے جمع کرائے گے غیر مشروط معافی نامے کو مسترد کر دیا عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس جواب کے مطابق اگر آپ نے کوئی غلطی ہی نہیں کی تو معافی کس چیز کی؟ عدالت کی جانب سے سردار حمید کو مخاطب کرتے ہوئے ایک حدیث مبارک کا حوالہ بھی دیا گیا۔عدالت نے مذید ریمارکس دیے یہ معافی نہیں ہے ہم لوگوں کا دماغ خراب ہے،عدالت لائیو ٹاک شوز پر پابندی لگا دے گی ،بغیر تصدیق کے لائیو ٹاک شوز کیے جاتے ہیں،کسی کی پگڑی اچھلنے سے پہلے تصدیق ضرور کر لیا کریں۔میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں مجھے کسی سے ذاتی مسئلہ نہیں ،عدالت سب کی عزت کرتی ہے کسی کے ساتھ انصافی نہیں ہو گی، سردار حمید نے کہا ہم عدالت سے معافی مانگتے ہیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے وکیل نوائے وقت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ عدالت کو گولی دینے کی کوشش نا کریں۔مطیع اللہ جان کو میں مطیع اللہ عباسی کے نام سے بھی جانتا ہوں۔اپنے معافی نامے کو ٹھیک کریں اور عدالت میں جواب دوبارہ جمع کروائیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 21فروری تک ملتوی کر دی ہے۔