اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان اور پی ٹی آئی امریکہ کے ورکرمحبوب اسلم میں بنی گالہ میں جھگڑا، عمران خان طیش میں آگئے، گریبان سے پکڑ کر گھر سے باہر نکال دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ایک اور سکینڈل کی زد میں آگئے ہیں اور پی ٹی آئی امریکہ کے ورکر محبوب اسلم نے ان پر پارٹی فنڈ میں خوردبرد کے سنگین الزام عائد کر دئیے ہیں۔
محبوب اسلم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی امریکہ میں موجود تنظیم کے ورکرز نے 3ملین ڈالرز جو کہ 30لاکھ ڈالرز بنتے ہیں کی ڈونیشن دی تھی جس کا کوئی حساب کتاب موجود نہیں اور جب میں نے اس سلسلے میں عمران خان سے ان کی اسلام آباد میں واقع رہائش گاہ بنی گالہ میں ملاقات کے دوران 3ملین ڈالرز ڈونیشن کے حوالے سے سوال کیا تو وہ طیش میں آگئے اور انہوں نے مجھے گریبان سے پکڑ کر گھر سے باہر نکال دیا۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق محبوب اسلم کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 2008سے 2013تک پارٹی کیلئے 3ملین ڈالرز کے فنڈز اکٹھے کئے اور وہ گزشتہ تین سال سے ان پیسوں کا حساب مانگ رہے ہیں جس کے باوجود انہیں نہیں بتایا جا رہا ہے کہ یہ سارا پیسہ کہاں گیا۔ محبوب اسلم نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جب وہ عمران خان سے اس سلسلے میں ملاقات کیلئے بنی گالا پہنچے تو انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف سے جب ان پیسوں سے متعلق سوال پوچھا تو عمران خان طیش میں آگئے اور شدید غصے میں اپنی جگہ سے اٹھ کر انہوں نے میرا گریبان پکڑ لیااور مجھے دھکے دیکر اپنے گھر سے نکال دیا۔ محبوب اسلم کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعہ کے بعد بھی پاکستان سے واپس نہیں جائیں گے بلکہ انہوں نےیہاں حقائق جاننے کیلئے ایک فیکٹ فائنڈنگ فورس تشکیل دیدی ہے جبکہ اس حوالے سے وہ ایک کنونشن بھی منعقد کر رہے ہیں۔
محبوب اسلم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری اور عامر کیانی نے ان پیسوں کا کاروبار اسلام آباد میں پھیلایا ہوا ہے اور عمران خان کی بنی گالا میں موجود زمین بھی انہوں نے بیچی ہے اور بنی گالہ میں ہی بڑے پیمانے پر انویسٹمنٹ کی گئی ہے۔ محبوب اسلم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ساری انویسٹمنٹ کہاں سے آرہی ہے اس کا حساب دیا جائے۔محبوب اسلم کا
کہنا تھا کہ باہر سے آنیوالی بھاری ڈونیشن کے حساب کتاب کیلئے جو اکائونٹنٹ رکھے گئے ہیں ان کے اکائونٹس کی بھی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں جن میں بھاری رقوم کی ٹرانزکشن سامنے آئی ہے۔ محبوب اسلم نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک 20ہزار کے ملازم کے بینک اکائونٹس میں بھاری ٹرانزکشن کیسے روزانہ کی بنیاد پر ہو رہی ہیں۔