کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) روس میں مقیم سینئر بلو چ رہنماء ڈاکٹر جمعہ خان مری اپنے حامیوں کے ہمراہ نام نہاد علیحدگی پسند تحریک سے منحرف ہو گئے ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا کہ وہ براہمداغ بگٹی،حیربیار مری، اور مہران مری جیسی شخصیات کا تمام بین الاقوامی فورم پر مذموم عزائم کو بے نقاب کرینگے ڈاکٹر جمعہ خان مری کو دنیا بھر میں مقیم بلوچ تارکین وطن انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں
خان آف قلات کو بھی انکی حمایت اور تنظیم میں شمولیت کی دعوت دی روس میں گزشتہ دو دہائیوں سے مقیم سینئر بلوچ رہنما ڈاکٹر جمعہ خان مری اپنے حامیوں کے ہمراہ نام نہاد علیحدگی پسند تحریک سے منحرف ہوگئے۔سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو ماسکو میں مقیم پاکستان کے تمام صوبوں بالخصوص بلوچ کمیونٹی کے نمائندوں نے یونائٹیڈ وی سٹینڈ،ڈیوائیڈڈ وی فالکے عنوان سے پاکستان یوم اتحادمنایا۔تقریب اس وقت پر اپنے کلائمیکس پر پہنچ گئی جب بلوچ قوم پرست رہنما،دانشور اور بلوچ علیحدگی پسند تحریک کے سب سے سینئر سیاسی رکن ڈاکٹر جمعہ خان مری نے تقریب میں شرکت کی اور اپنے حامیوں کے ہمراہ تحریک سے علیحدگی کا اعلان کر دیایہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر جمعہ خان گزشتہ دوہائیوں سے خود ساختہ جلا وطنی کے تحت ماسکو میں مقیم ہیں۔ وہ بلوچ رہنما4 اور سابق گوریلا کمانڈر اور بجرانی مری قبیلے کے چیف میر ہزار خان مری کے صاحبزادے ہیں ڈاکٹر جمعہ خان مری کو دنیا بھر میں مقیم بلوچ تارکین وطن انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تقریب سے اپنے جذباتی خطاب میں ڈاکٹر جمعہ خان مری نے اپنے حامیوں کے ہمراہ آزادی کی تحریک سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے بیرون ممالک فری بلوچستان موومنٹ کیخلاف اوورسیز پاکستانی بلوچ کمیونٹی کے نام سے نئی تنظیم کے آغاز کا اعلان کیا ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا کہ وہ براہمداغ بگٹی،حیربیار مری، اور مہران مری جیسی شخصیات کا تمام بین الاقوامی فورم پر مذموم عزائم کو بے نقاب کرینگے
انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی پناہ پر بیرون ممالک مقیم گمراہ کئے گئے بلوچوں کو قومی دھارے میں لانے پر امن بات چیت کے ذریعے انکے مسائل کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے ڈاکٹر جمعہ خان مری نے خان آف قلات کو بھی انکی حمایت اور تنظیم میں شمولیت کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ بلوچوں کی سالمیت کو سخت نقصان پہنچا جب براہمداغ بگٹی،حربیار مری اور مہران مری نے بھارتی قومیت کیلئے درخواستیں دیں اور جینوا میں گاندھی کے مجسمے پر پھول چڑھائے۔