نوشہروفیروز (این این آئی) گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس(جی ڈی اے) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے، بھٹو پھانسی پر چڑھ گئے ۔ یوسف رضا گیلانی ہٹ گئے۔ نواز شریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔ تمہیں عدل کرنا نہیں آتا۔ اس لئے نکالا ، گزشتہ دس سال کی زرداری ٹولے کی حکومت سے ایک ایک حساب لیں گے، زرداری صاحب کو عوام نہیں چھوڑے گی، جمہوریت میں کسی ایک گھرانے یا ایک شخص کی پالیسی چلتی ہے کیا؟؟؟
اگر کسی ایک شخص کی چلتی ہے تو یہ جمہوریت نہیں، موجودہ پیپلز پارٹی جھوٹ پر چل رہی ہے۔ اب عوام کو جاگنا ہوگا۔ اپنی اگلی نسلوں کا سوچ کر سندھ کو ظالم حکمرانوں سے بچانا ہے، آج کے جلسے سے کرپشن سے پاک صوبے اور ملک کا پیغام دیں گے، تمام شوگر ملیں ہتھیالی ہیں۔ پوچھنا چاہتا ہوں اور کتنا کھاؤ گے ، کہتے ہیں گنے کے کاشتکاروں کو انصاف دلائیں گے۔ شوگر ملیں بھی آپ کی ہیں اور حکومت بھی آپ کی ۔کس سے اور کب انصاف دلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ، صفدر عباسی، سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی سید مظفر حسین شاہ، رکن سندھ اسمبلی شہریار خان مہر، نصرت سحر عباسی، مخدوم فضل سمیت دیگر رہنماؤں نے جی ڈی اے کے تحت اتوار کو مورو بائی پاس پر سدھوجا کے قریب جلسہ عام کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا کہ گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس حالات تبدیل کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ فیڈریشن کو مظبوط رکھنے کیلئے سندھ کا کردار سب سے مضبوط ہے۔ عدالتوں سے جھگڑا کرکے کام کیسے چلے گا۔ یہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے۔ عدالت عظمی کا فیصلہ مانا جاتا ہے۔
بھٹو پھانسی پر چڑھ گئے ۔ یوسف رضا گیلانی ہٹ گئے۔ نواز شریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔ تمہیں عدل کرنا نہیں آتا۔ اس لئے نکالا ۔پاک فوج جانیں قربان کرکے ملک کی حفاظت کر رہی ہے۔ پاک فوج سے لڑنا کم عقلی ہے۔ صفدر عباسی نے کہا کہ گزشتہ دس سال کی زرداری ٹولے کی حکومت سے ایک ایک حساب لیں گے۔ دس سالوں میں سندھ میں جو تباہی ہوئی،88فیصد عوام مضر صحت پانی پیتے ہیں۔ گزشتہ دس سالوں سندھ کی عوام کو کوئی بھی بنیادی
سہولت میسر نہیں کی گئی۔ زرداری صاحب کو عوام نہیں چھوڑے گی۔ انہیں حساب دینا پڑے گا۔ تاریخ میں سندھ کو کبھی اتنی بری حکومت نہیں ملی جتنی یہ گزری۔ سندھ کی عوام کو مزید زردادی حکومت قبول نہیں ہوگی۔ ٹھک ٹھک کرنے سے کامیابی نہیں ملے گی۔ سابق ڈپٹی اسپیکرسید مظفر حسین شاہ اپنے خطاب میں کہاکہ جمہوریت میں کسی ایک گھرانے یا ایک شخص کی پالیسی چلتی ہے کیا؟؟؟ اگر کسی ایک شخص کی چلتی ہے تو یہ جمہوریت نہیں۔
ہمارے حلقوں میں ہماری ساتھیوں کے ساتھ انتقامی کارروائیاں کی گئیں۔ شکر گزار ہیں سپریم کورٹ کے جس کے کہنے پر من پسند آئی جی کو ہٹادیا گیا۔ صوبے بھر کی عوام کو مضر صحت پانی پلایا جارہا ہے جس کیلئے اب ججز کو دورے کرنے پڑ رہے ہیں۔ سندھ کے ساتھ جو ظلم کیا گیا اس پر انتہائی افسوس ہے۔ عوام کے پاس کھانے کو نہیں ترقی کس چیز میں ہوئی ہے۔ سندھ کا وزیر اعلی کٹھ پتلی ہے۔ مرضی ایک شخص کی بہن کی چلتی ہے۔
رکن سندھ اسمبلی شہریار خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غلام مرتضی جتوئی یہاں کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے موجودہ حکومت کے خلاف کھڑے ہیں۔ ایک ایک ادارہ کرپشن کرکے ختم کیا جارہا ہے تعلیم کا شعبہ زبوں حالی ترقی ہونے کا واضح جھوٹ ہے۔ موجودہ پیپلز پارٹی جھوٹ پر چل رہی ہے۔ اب عوام کو جاگنا ہوگا۔ اپنی اگلی نسلوں کا سوچ کر سندھ کو ظالم حکمرانوں سے بچانا ہے ۔پیر صاحب پگارا کی سربراہی میں ظالم حکمرانوں ن
ے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جی ڈی اے رہنما نصرت سحر عباسی کہا کہ آج کے جلسے سے کرپشن سے پاک صوبے اور ملک کا پیغام دیں گے۔ مخالفین جتنی تنقید کریں،عوام نے جلسوں میں شریک ہوکر ثابت کردیا کہ وہ کرپشن سے تنگ آچکے ہیں۔ کرپشن میں ملوث کرپٹ افراد جیل پہنچ چکے ہیں۔ مزید جلدی جیلوں میں جائیں گے۔
مخدوم فضل نے کہا کہ حکمرانوں نے پورے سندھ کو تباہ کردیا ہے۔ تمام شوگر ملیں ہتھیالی ہیں۔ پوچھنا چاہتا ہوں اور کتنا کھاؤ گے۔ کہتے ہیں گنے کے کاشتکاروں کو انصاف دلائیں گے۔ شوگر ملیں بھی آپ کی ہیں اور حکومت بھی آپ کی ۔کس سے اور کب انصاف دلائیں گے۔ پیر صاحب پگارا کو 2018 میں کامیاب کراکے ظالم حکمرانوں سے سندھ کو آزاد کرائیں گے۔