اوکاڑہ (نیوز ڈیسک) طلبہ و طالبات کے غیر اخلاقی ویڈیو سکینڈل کے مرکزی ملزم نے جسمانی ریمانڈ کے دوران نہایت ہی شرمناک انکشاف کیے ہیں۔ ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملزم ایک طرف تو سکول کے بچے اور بچیوں سے زیادتی کرتا تھا دوسری طرف ان کی ماؤں اور بہنوں کو بھی بلیک میل کرکے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، اس شرمناک جرم میں اس کی اساتذہ بہنیں بھی شریک تھیں۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایچ او حجرہ شاہ مقیم کے مطابق خفیہ اطلاع پر اے ایس پی دیپال پور نے گزشتہ دنوں حجرہ شاہ مقیم کے نواحی گاؤں مہروک کلاں میں ایک پرائیویٹ سکول الحافظ اسلامک پبلک سکول اینڈ اکیڈمی کے مالک جو کہ لیسکو کا ملازم حافظ محمد یوسف ہے کو گرفتار کرنے کے علاوہ اس سے مختلف قسم کے آلات بھی برآمد کیے گئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم سے برآمد ہونے والے 50 سے زائد ویڈیو کلپس میں وہ سکول کے طلباء و طالبات کی آپس میں زیادتی کرواتا بلکہ خود بھی ان سے زیادتی کرتا تھا۔ اس ملزم کا پولیس نے عدالت سے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا ہوا ہے۔ پولیس نے اس کے بارے میں مزید بتایا کہ یہ دس سال سے سکول کی آڑ میں اس گھناؤنے دھندے میں ملوث ہے اور اب تک ان گنت لڑکے لڑکیوں کو اپنی ہوش کا نشانہ بنا چکا ہے، ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزم حافظ یوسف سکول کے دفتر کو ڈرائینگ روم کے طور پر استعمال کرتا تھا وہ اسی کمرے میں طلبہ و طالبات کو بلا کر فحش فلمیں دکھاتا تھا اور پھر انہیں زیادتی کرنے پر مجبور کرتا تھا اس موقع پر وہ ان کی خفیہ طریقے سے ویڈیو بنا لیتا تھا جو بعد میں ان بچوں کو دکھا کر بلیک میل کرتا اور انہیں اپنی درندگی کا نشانہ بناتا۔ ملزم حافظ یوسف نے ان لڑکے لڑکیوں کی ماؤں اور بہنوں کو ان کی فلمیں دکھا کر بلیک میل کیا اور ان سے بھی زیادتی کی۔