پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے منعقدہ انٹرا پارٹی الیکشن کامیاب یا ناکام؟،کارکنوں کی کتنی تعدادشریک ہوئی؟ حیرت انگیز صورتحال

datetime 18  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے منعقدہ انٹرا پارٹی الیکشن اتوار کے روز پی آئی بی کے کے ایم سی گرانڈ میں 45منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئے اور دوپہر ڈھائی بجے تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ کے ایم سی گرانڈ پہنچنا شروع ہوگئے ، پولنگ کے لئے گرانڈ میں ٹانز کے حساب سے پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے ان پولنگ بوتھوں پر شہر کے تمام علاقوں کے ٹائنز کے نام لکھے ہوئے پہلی لائن میں لیاقت آباد ٹاؤن، نیو کراچی ٹاؤن،

اور دیگر ٹاؤنز کے نام لکھے ہوئے تھے۔ پولنگ بوتھوں میں مرد اور خواتین کارکنان ڈیوٹیاں دے رہے تھے۔ شام چار بجے سے شہر کے مختلف علاقوں کارکنوں کی بڑی تعداد ریلیوں اور قافلوں کی شکل میں آنا شروع ہوگئی جس کی وجہ سے پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کردیا گیا۔ کے ایم سی گرانڈ کارکنوں سے کھچا کھچ بھر گیا۔ ریلیوں کی شکل میں آنے والے کارکن ہاتھوں میں ایم کیو ایم پاکستان کے جھنڈے اٹھائے ہوئے اور نعرے لگارہے تھے قدم بڑھا فاروق ستار ہم تمھارے ساتھ ہیں، زندہ ہے مہاجر زندہ ہے، کون کرے گا رہنمائی فاروق بھائی بھائی، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی بہت ہی متحرک نظر آئے، جن میں علی رضا عابدی، شاہد پاشا، عبدالوسیم ، قمر منصور خواجہ سہیل منصور، کامران ٹیسوری اور، دیگر شامل تھے۔بیلٹ پیپر پر ڈاکٹر فاروق ستار کے بعد دوسرا نام کامران ٹیسوری کا تھاجبکہ بہادرآباد گروپ کے کسی بھی رہنما کا نام بیلٹ پیپر پر موجود نہیں تھا۔جس طرح سے پی آئی بی کے ایم سی گرانڈ میں جسطرح سے مرد و خواتین کارکنان شہر کے دور دراز علاقوں سے آرہے تھے اس سے لگ رہا تھا کہ اس سلسلے باقاعدہ طور پر ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔ کے ایم سی گرانڈ کے اطراف میں سیکیوریٹی کے بھی

خصوصی انتظامات کئے گئے تھے پولیس اور رینجرز کے اہلکار کے ایم سی گرانڈ سے باہر تعینات تھے۔انٹرا پارٹی انتخابات میں ووٹ ڈالنے والے کارکنوں کی بڑی تعداد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بہادرآباد گروپ کے علیحدہ ہونے کا انھیں بہت دکھ ہے ان کی خواہش ہے دونوں گروپ پھر سے ایک ہوجائیں۔واضح رہے انٹرا پارٹی الیکشن کے دوران بہاد رآباد گروپ کے ترجمان نے انٹرا پارٹی الیکشن کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا

کہ وہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے کروائے جانے والے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہ لیں۔دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن کو غیر قانونی اور غیر تنظیمی قرار دیتے ہوئے تمام مخلص کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ تنظیم کو مستقل تقسیم کرنے کی اس مذموم کوشش کے پس پردہ کرداروں کے عزائم کو اپنے اتحاد سے ناکام بنائیں۔ترجمان نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے آئین کے مطابق

رابطہ کمیٹی کی دو تہائی اکثریت ہی پالیسی فیصلے کر سکتی ہے اور اگست کے بعد کسی بھی فرد کو اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کے لیئے رابطہ کمیٹی کا فیصلہ مانتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا اختیار تسلیم کیا۔ پارٹی میں آئین میں اختلافات کو حل کرنے کا طریقہ بھی درج ہے اور کسی بھی عدالت میں جانے سے پہلے وہی طریقہ اختیار کرنا ہوگا۔ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان نے کہا

کہ بدقسمتی سے ڈاکٹر فاروق ستار کے مشیر انہیں گمراہ کر رہے ہیں اور آج ایم کیو ایم پاکستان میں مستقل تقسیم کی بنیاد رکھنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جسے تمام مخلص کارکنان مسترد کرتے ہیں۔ترجمان نے میڈیا سے بھی درخواست کی کہ وہ بغیر قانونی اور تنظیمی مینڈیٹ پی آئی بی کالونی میں ہونے والی کارروائی کو ایم کیو ایم پاکستان کا انٹرا پارٹی الیکشن پکارنے سے احتراز کرے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…