پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے کے پی کے میں سینٹ انتخابات کے دوران آپس میں سیاسی اتحاد کرنے کے لیے ابتدائی صلاح مشورے کے بعد مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق گورنر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے رابطہ کرکے سینٹ انتخابات کے دوران ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام پر اتفاق کیا ہے۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہو گی بلکہ یہ الیکشن انتہائی شفاف ہوں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف کے تمام ارکان کا آپس میں اتفاق ہے اور سب لوگ تحریک انصاف سے وفا دار ہیں، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کی طرف سے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سینٹ انتخابات میں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔ اخبار کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پرویز خٹک اور اقبال ظفر جھگڑا کے درمیان رابطے میں یہ طے پایا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام اور سیاسی اتحاد کے لیے راہ ہموار کرنے کی غرض سے مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے مسلم لیگ (ن) سے خیبرپختونخوا میں سینٹ کی دوسری ٹیکنو کریٹ نشست پر تعاون کرنے کا کہا ہے جبکہ اس کے بدلے میں تحریک انصاف خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرے گی۔ اگر یہ سیاسی اتحاد ہو جاتا ہے تو اس صورت میں مسلم لیگ (ن) ٹیکنو کریٹ کی دوسری نشست پر تحریک انصاف کے حامی آزاد امیدوار اور جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو ووٹ دے گی اور اس کے جواب میں تحریک انصاف خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار رئیسہ داؤد کی حمایت کرے گی۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے گورنر ہاؤس پشاور میں تحریک انصاف سے اتحاد اور دوسرے آپشنز غور کرنے کے لیے پارلیمانی پارٹی اور صوبائی کابینہ کا جمعرات کے روز اجلاس طلب کیا تھا لیکن گورنر اقبال ظفر جھگڑا کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اچانک اسلام آباد بلا لیا جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بغیر کسی مشاورت کے ملتوی کرنا پڑ گیا۔