حافظ آباد(ویب ڈیسک) بون میرو سکینڈل کا ڈراپ سین، ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے پولی گرافی رپورٹ اور سیمپل کی رپورٹ کے بعد حافظ آباد میں بون میرو نکالنے کے معاملے کو بے بنیاد قرار دے دیا، رپورٹ متعلقہ محکموں کو ارسال کر دی گئی، ملزم نہ تو کسی گروہ کا رکن ہے نہ ہی خواتین کے بون میرو نکالتا تھا ،
ملزم نے جنسی خواہش کی تکمیل کیلئے ڈرامہ رچایا ، خواتین سے تعلق بنانے کیلئے مختلف حرکتیں کرتا تھا، رپورٹ میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق بون میرو سکینڈل کا ڈراپ سین ہو گیا ہے اور ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ اور خواتین کے سیمپل کی رپورٹ کے بعد پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بون میرو نکالنے کے معاملے کو بے بنیاد قرار دیدیا ہے۔ فرانزک ایجنسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم نہ تو کسی گروہ کا رکن ہے نہ ہی بون میرو نکالتا تھا، ملزم ندیم کی جانب سے نکالا گیا مواد بھی بون میرو نہیں۔ ملزم ندیم نے صرف جنسی خواہش کی تکمیل کیلئے ڈرامہ رچایا، وہ صرف خواتین کے ساتھ تعلق بنانے کیلئے مختلف حرکتیں کرتا تھا۔بون میرو سکینڈل میں گرفتار ایک ملزم کے بیان نے بھی دوران تفتیش پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔ ملزم کے بیان کے مطابق کہ لڑکیوں کے نمونے لینے کا مقصد صرف جنسی تسکین کا حصول تھا۔کیس کے مرکزی ملزم ندیم نے سچ اگلتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ لڑکیوں کو جہیز کا جھانسہ دیکر میڈیکل ٹیسٹ کیا جاتا تھا جس کا مقصد اپنی جنسی تسکین حاصل کرنا تھا۔بون میرو سکینڈل کی متاثرہ ایک خاتون شازیہ بی بی نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباً ڈیڑھ ماہ پہلے آمنہ نامی خاتون ان کے گھر آئی اور بتایا کہ نواز شریف کی جانب سے مالی امداد کے پیکیج کے فارم آئے ہیں جس کے تحت
ان کی مالی امداد ہو سکتی ہے۔ شازیہ کے بقول آمنہ نے دوبارہ چکر لگائے اور ہر طرح سے مطمئن کیا کہامداد کے لیے صرف خون کے ٹیسٹ لینے ہیں اور آخری بار ساتھ میں ندیم کو بھی لائی کہ یہ سول ہسپتال میں کام کرتا ہے اور ٹیسٹ لینے میں مدد کرے گا۔شازیہ کے بقول رضامندی ظاہر کرنے پر آمنہ نے کہا کہ اپنی بیٹی کے بھی ٹیسٹ کرا لوں تو ’میں نے کہا کہ اس کی عمر ابھی صرف 13 برس ہے‘
تو اس نے کہا کہ کوئی بات نہیں، اس کے ٹیسٹ کرا لوں تو اس کے نام پر بھی جہیز پیکج سے امداد ہو جائے گی۔ اس کے بعد آمنہ دونوں ماں بیٹی کو قریب میں ہی اپنے گھر میں لے گئی جہاں ندیم بھی موجود تھا۔ شازیہ نے بتایا کہ گھر میں آمنہ نے کمر پر انجکشن لگا کر اور ایک بازو پر انجکشن لگا کر نمونہ حاصل کیا۔شازیہ کے بقول جیسے ہی کمر پر انجکشن لگایا تو انھیں شدید درد ہوئی اور درد اتنی شدید تھی
کہ میری بیٹی نے رونا شروع کر دیا تو آمنہ نے تسلی دی کہ چپ کرو یہ آپ لوگوں کے فائدے میں ہے کیونکہ آپ لوگ غریب اور کرایہ دار ہیں اور حکومت مالی مدد کرے گی۔ شازیہ کے بقول آمنہ جب دوبارہ آئی کہ بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے دو سو روپے درکار ہیں اور جب یہ بات اپنے شوہر کو بتائی کہ انھوں نے کہا کہ یہ کوئی فراڈ لگ رہا ہے۔کیونکہ دو سو روپے میں تو اکاؤنٹ نہیں کھلتا اور
اس چند دن بعد ہی محلے کے ایک شخص نے ان واقعات کے بارے میں پولیس کو رپورٹ کر دی۔شازیہ کے مطابق ٹیسٹ کے بعد سے ان کی دائیں ٹانگ میں درد رہنا شروع ہو گیا لیکن اس سے زیادہ پریشانی اپنی بیٹی کے بارے میں ہے جس کی طبیعت اس دن سے خراب ہے۔’ان لوگوں نے ہمارے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے، ظلم کیا ہے ہمارے ساتھ، اب سرکاری ہسپتال میں ہمارا معائنہ کیا گیا اور کہا ہے
کہ اچھی خوراک کھائیں، ہم غریب لوگوں کے لیے پہلے ہی دو وقت کا کھانا مشکل تھا، اب کیا کریں شوہر مزدوری کرتا ہے تو مکان کا کرایہ دیں، بچوں کا پیٹ پالیں یا اچھی خوراک کھائیں، کیا کریں کچھ سمجھ نہیں آ رہا۔‘شازیہ سیف اللہ کی بہن ہیں لیکن ان کی اہلیہ اور بیٹی بھی ان متاثرین میں شامل ہیں جن کی ریڑھ کی ہڈی سے مواد نکالا دیا۔سیف اللہ نے بتایا کہ آمنہ ان کی محلہ دار تھی میں نے
اپنی بیوی سے پوچھا کہ یہ چکر کیوں لگا رہی ہے تو اس نے بتایا کہ یہ کہہ رہی کہ نواز شریف کارڈ بنوا کر دیں گی تاکہ میرا علاج معالجہ مفت ہو سکے اور ساتھ میں بچیوں کے لیے جہیز کے سامان کے لیے امداد لے کر دے گی۔سیف اللہ کے مطابق ان کی اہلیہ کو یرقان کا مرض ہے جس کا علاج وہ کروا رہے تھے اور اس وجہ سے آمنہ کی باتوں میں دلچسپی بھی لی اور وہ خود آمنہ کے گھر دو بار گئے
تاکہ معلومات لیں سکیں مگر وہ وہاں نہیں ملی۔ سیف اللہ کے مطابق آمنہ کو فارم کے لیے رقم نہیں دی لیکن اس نے ان کی اہلیہ سے ایک بار پانچ سو، ایک بار دو ہزار اور ایک بار پانچ ہزار روپے مانگے اور جب مجھے یہ رقم ادا کرنے کے لیے کہا تو میں نے گھر والوں کو صاف بتا دیا کہ وہ اتنی رقم ادا نہیں کر سکتا اور ایسا دو تین ہفتے ہوتا رہا لیکن رقم نہیں دی۔سیف اللہ کے محلے بہاولپورہ کے رہائشی حسن
کے گھر والوں کو ان کی 22 سالہ بہن حفضہ کے جہیز کا لالچ دے کر مواد حاصل کیا گیا۔حسن کے بقول ان کی والدہ اور بہن آمنہ کے گھر گئیں جہاں ان کی بہن کی ریڑھ کی ہڈی سے نمونہ حاصل کیا گیا تاہم فارم نہ تو اس خاندان نے دیکھا اور نہ ہی اس کی قیمت وصول کی گئی۔دوسری جانب خصوصی عدالت نے حافظ آباد میں خواتین کی ہڈیوں سے پانی نکالنے کے کیس میں ملوث ملزمان کا
گیارہ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تھانہ سٹی حافظ آباد پو لیس نے گرفتار چار ملزمان ساجد، عرفان، اسلم اور ندیم کو سخت حفاظتی پہرہ میں پیش کیا ، پو لیس کے مطابق ملزمان کو لاہور جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد خصوصی عدالت میں لایا گیا ۔