لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حیدر فاروق مودودی نے کہا کہ یہ دوسرا یا تیسرا جنازہ ہے جس میں عورتیں پیچھے کھڑی ہوئی ہیں، میں نے خود اجازت دی ہے، انہوں نے کہا کہ خواتین نے مجھ سے کہاکہ ہم بھی کھڑی ہونا چاہتی ہیں تو میں نے کہا کہ تم بھی کھڑی ہو جاؤ اور پیچھے نماز جنازہ پڑھو اور اس کے لیے
مجھے کسی بھی ملا کی رائے کی ضرورت نہیں ہے، اس موقع پر پروگرام کے میزبان نے ابتسام الہی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خواتین کو خود نماز جنازہ پڑھنے کی اجازت دی اور انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے، جس کے جواب میں ابتسام الہی نے کہا کہ جنازے میں خواتین مردوں سے کندھا سے کندھا ملا کر کھڑی تھیں، ان کے درمیان نہ کوئی دیوار تھی نہ کوئی پردہ تھا، عورتیں مردوں میں شانے کے ساتھ شانہ ملا کر کھڑی تھیں، ابتسام الہی نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ آپ نے یہ درست کیا ہے تو پھر آپ نے تو میراتھن ریس کو بھی درست قرار دیا ہے، نہ یہ قرآن و سنت کی تعبیر ہے، آپ اپنی مرضی کر رہے ہیں لیکن آپ حقائق کا تو اعتراف کریں اس سے آپ منہ نہ موڑیں، جو بات غلط ہوئی ہے اسے آپ کہیں کہ وہ غلط ہے، جس پر حیدر فاروق مودودی نے کہا کہ آپ نے بالکل ٹھیک کہا لیکن میں اپنے موقف پر قائم ہوں اور آئندہ بھی ایسا کروں گا۔ اس موقع پر ابتسام الہی نے کہا کہ آپ نے تو اپنی مرضی ہی کرنا ہے، جس پر حیدر فاروق مودودی نے کہا کہ جتنا میں عاصمہ جہانگیر کو جانتا تھا اتنا آپ نہیں جانتے، میں نے جو بھی کیا وہ ٹھیک کیا۔