پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئین کی غلط تشریح کی جارہی ہے،چیئرمین سینٹ

datetime 15  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئین کی غلط تشریح کی جارہی ہے‘ عالمی بینک کے تعاون سے وسائل کی تقسیم سے متعلق بل کا مسودہ آئین کی نفی ہے‘ ہم ایک خودمختار ملک ہیں اور آئی ایم ایف ہمیں ڈکٹیٹ کررہا ہے‘ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم ڈونر ایجنسی چلا رہی ہے‘ اختیارات کی صوبوں کو منتقلی کے خلاف قوتوں کو کام کرتے دیکھ رہا ہوں ۔

مجھے شرم آتی ہے کہ کئی بجٹ گزر گئے اور این ایف سی ایوارڈ نہیں آیا‘ بیوروکریسی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ بھی این ایف سی ایوارڈ کے بغیر آئے گا‘ ہم نے 18ویں ترمیم میں مشترکہ مفادات کونسل کو مضبوط کیا تھا۔ جمعرات کو چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے فیسکل فیڈرل ازم کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کا نظام کام نہیں کررہا کہا جاتا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ پاکستان کے مالی مسائل کو حل نہیں کرسکتا۔ ہم ایک خودمختار ملک ہیں اور آئی ایم ایف ہمیں ڈکٹیٹ کررہا ہے۔ آئی ایم ایف ڈکٹیٹ کرتا ہے کہ صوبوں اور وفاق میں وسائل کیسے تقسیم ہوں۔ عالمی بینک کی مدد سے صوبائی وسائل سے متعلق بل کا مسودہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم ڈونر ایجنسی چلا رہی ہے ایسے حالات میں کیا 18 ویں ترمیم پر عمل درآمد ہوتے دیکھ سکتا ہوں؟ بیوروکریسی کی جانب سے آئین کی تشریح کی جارہی ہے اختیارات کی صوبوں کو منتقلی کے خلاف قوتوں کو کام کرتے دیکھ رہا ہوں۔ پانچ سال گزر گئے ہیں آرٹیکل 160 کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔ مجھے شرم آتی ہے کئی بجٹ گزر گئے اور این ایف سی ایوارڈ نہیں آیا۔ سیکرٹری خزانہ اور چاروں صوبوں کے سیکرٹریز نے اجلاس منعقد کیا بیوروکریسی نے فیصلہ کیا کہ این ایف سی ایوارڈ پر آئینی خلاف ورزی جاری رہے۔

بیوروکریسی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ بجٹ بھی این ایف سی ایوارڈ کے بغیر آئے گا۔ کس نے بیوروکریسی کو اختیار دیا کہ وہ اس حوالے سے فیصلہ کرے۔ پارلیمنٹ موجود ہے تو این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ لانے کا اختیار کس نے دیا؟ حکومت این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ کا معاملہ پارلیمنٹ میں لاسکتی تھی این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئین کی غلط تشریح کی جارہی ہے آئین کے آرٹیکل 172پر عمل درآمد کیلئے ابھی تک کوئی میکنزم نہیں بنا آرٹیکل 172 کے تحت صوبوں‘ وفاق کے درمیان وسائل کی تقسیم پچاس فیصد ہوگی‘ عالمی بینک کے تعاون سے وسائل کی تقسیم سے متعلق بل کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ وسائل کی تقسیم کے بل کا مسودہ آئین کی نفی کرتا ہے ہم نے 18ویں ترمیم میں مشترکہ مفادات کونسل کو مضبوط کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…