اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے کہا ہے کہ مجھے جے آئی ٹی ارکان سے جان کا خطرہ ہے‘ سپریم کورٹ میرے خدشات کا نوٹس لے‘ یہ نہ ہو کہ میں بھی لاپتہ ہوجائوں اور آپ لوگ مجھے ڈھونڈتے رہیں‘ سپریم کورٹ باہر جانے سے روک سکتی تو مشرف ملک سے باہر نہ جاتے۔ جمعرات کو کیپٹن (ر) صفدر نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ باہر جانے سے روک سکتی تو مشرف باہر نہ جاتے۔
مجھے جے آئی ٹی ارکان سے جان کا خطرہ ہے۔ یہ نہ ہو کہ کل میں بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ہوں اور میرے لاپتہ ہونے کے بعد آپ مجھے ڈھونڈتے رہیں۔ سپریم کورٹ میرے خدشات کا نوٹس لے ایم این اے کہہ رہا ہے اسے واجد ضیاء اور عمران منگی سے خطرہ ہے۔ دریں اثنا سابق وزیراعظم نواز شریف ‘ ان کی بیٹی مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق نیب کے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے خط آتے ہیں جس میں سفارشات کی جاتی ہیں یہ معاملہ وزارت داخلہ کا ہے وہی اس کو دیکھ رہی ہے اور وہی اس کے متعلق فیصلہ کرے گی۔ وزیراعظم سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد موٹر وے کے ذریعے لاہور جانے کی تجویز سے متعلق دیئے گئے حالیہ ریمارکس پر جب سوال کیا گیا تو وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف نے پنجاب ہائوس میں پارٹی رہنمائوں سے ملاقات کے دوران ہلکے پھلکے انداز میں یہ بات کی تھی اور انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا تھا اور نہ ہی کسی پر الزام لگایا ہے پارٹی میں جب بھی اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو سب اس پر عمل کرتے ہیں۔