جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

رائو انوار پر ہونے والے مبینہ اور حیرت انگیز خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے2 مبینہ دہشت گردوں کی تاحال شناخت نہ ہوسکی

datetime 15  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار پر ہونے والے مبینہ اور حیرت انگیز خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے2 مبینہ دہشت گردوں کی تاحال شناخت نہ ہوسکی جن کی لاشیں سرد خانے میں موجود ہیں۔16 جنوری کی شب سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے دعوی کیا تھا کہ وہ اپنے دفتر گڈاپ سے اپنی رہائش گاہ ملیر کینٹ جارہے تھے کہ ملیر کینٹ کے قریب ملیر لنک روڈ پر ان پر مبینہ خود کش حملہ ہوا۔

جس میں حملہ آور کا جسم پھٹنے کے بجائے محض جھلس گیا جبکہ اس کے دیگر 2 ساتھی پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔واقعے کے بعد تمام لاشیں سرد خانے میں رکھوا دی گئی تھیں، اس واقعے کے بعد ہی رائوانوار کے خلاف نقیب اللہ کیس کی تحقیقات کا آغاز ہوگیا تھا۔ مبینہ حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی شناخت کچھ روز بعد ہی گل سعید کے نام سے کرلی گئی تھی جوکہ اورنگی ٹائون کے علاقے فرید کالونی کا رہائشی تھا۔گل سعید کے ورثا نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ گل سعید بے گناہ تھا اور اس کا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں تھا ، 16جنوری کی شب اس مبینہ حملے میں ہلاک ہونے والے دو افراد کی لاشیں تاحال ایف ٹی سی کے قریب قائم چھیپا ویلفیئر فائونڈیشن کے سرد خانے میں رکھی ہیں جن میں سے ایک جھلسا ہوا مبینہ دہشت گرد ہے جبکہ دوسرے کی ہلاکت فائرنگ سے ہوئی تھی۔سرد خانے کے حکام کا کہنا ہے کہ متعدد افراد لاشیں دیکھ کرگئے ہیں لیکن کوئی بھی انھیں شناخت نہیں کرسکا ہے۔واضح رہے کہ یہ دنیا کا سب سے حیرت انگیز خودکش حملہ تھا جس میں خود کش حملہ آور کا جسم پھٹا ہی نہیں اور محض جھلس گیا اور رائو انوار کی بکتر بند سے ٹکرا کر دور جاگرا تھا،واقعے کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے سی ٹی ڈی کے افسر راجہ عمر خطاب نے بھی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بھی اب تک ایسا خودکش حملہ نہیں دیکھا۔

جس میں حملہ آور کا جسم پھٹا نہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے لاتعداد بم دھماکوں کی تحقیقات کی،لاتعداد جائے وقوعہ دیکھے جبکہ اس کے علاوہ بیرون ملک سے بم دھماکوں کی تفتیش میں خصوصی کورسز بھی کیے لیکن کبھی بھی ایسا خودکش حملہ نہیں دیکھا جس میں حملہ آورکا جسم مکمل طور پر سلامت رہا ہو،اس واقعے میں خودکش حملہ آورکا صرف جسم جھلسا ہے،ایسا انھوں نے بھی پہلی بار ہی دیکھا۔سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ16جنوری کو ہونے والے مبینہ حملے کے وقت جو پولیس افسران تعینات تھے وہ سب نقیب کیس کے بعد منظر عام سے غائب ہیں جس کے باعث تفتیش میںٹھوس پیش رفت نہ ہوسکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…