حافظ آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حافظ میں جہیز کا لالچ دے کر خواتین کی ریڑھ کی ہڈی سے مواد نکالنے جانے کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد بی بی سی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیرپبرو سپائنل فلوئڈ (سی ایس ایف) ایک شفاف سیال ہے جو دماغ اور حرام مغز کے اندر پایا جاتا ہے اور اس سیال کا بنیادی مقصد دماغ اور حرام مغز کو چوٹ سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔سی ایس ایف ہڈیوں کا گودا نہیں بلکہ ایک سیال مادہ ہے اور اسی سیال مادے میں عام طور پر دماغ تیرتا ہے،
رپورٹ کے مطابق اگر یہ نہ ہو تو دماغ اور حرام مغز ہڈی سے ٹکرا کر زخمی ہو سکتے ہیں،ایک بالغ انسان کے جسم میں تقریباً ڈیڑھ سو ملی لیٹر سی ایس ایف موجود ہوتا ہے جو دماغ کے اندر روزانہ بار بار بنتا اور پھر خون کے ذریعے خارج ہوتا رہتا ہے، رپورٹ کے مطابق یہ ترکیب کے لحاظ سے خون سے ملتا جلتا ہے، صرف اس کے اندر خون کے اندر پائے جانے والے خلیے اور پروٹینز نہیں ہوتے۔ بی بی سی سی کی رپورٹ کے مطابق سی ایس ایف کسی بھی قسم کے جراثیم سے پاک ہوتا ہے مگر اس میں کہیں سے جراثیم آ جائیں تو انسان سخت بیمار ہو جاتا ہے اور کسی حادثے کے ذریعے سی ایس ایف خارج ہو جائے تو انسانی دماغ پچک جاتا ہے اور مریض کے سر میں شدید قسم کا درد شروع ہو جاتا ہے یہ درد کھڑے ہونے کی صورت میں مزید بڑھ جاتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہنا ہے کہ سی ایس ایف کو نہ تو علاج میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایک فرد سے نکالا گیا مادہ کسی دوسرے فرد کو منتقل کیا جا سکتا ہے، سیریبرو سپائنل فلوئڈ ریڑھ کی ہڈی میں سرنج ڈال کر حاصل کیا جاتا ہے۔دریں اثناء واضح رہے کہ حافظ آباد میں ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالنے کا معمہ حل نہیں ہوسکا ہے ٗمزید 16متاثرہ خواتین سامنے آگئی ہیں، جنہیں میڈیکل ٹیسٹ کے لئے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ایم ایس ہسپتال کے مطابق خواتین کی ریڑھ کی ہڈیوں کے قریب سرنج کے نشانات ہیں ٗڈی پی او نے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی بنادی ہے جو 3دن میں رپورٹ دے گی۔
حافظ آباد میں ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالنے کامعمہ مزید الجھ گیا گزشتہ روز ایک خاتون کی شکایت تھی تاہم منگل کو 16متاثرہ خواتین سامنے آگئیں۔وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ بون میرو نکالنا اتنا آسان نہیں ٗابتدائی طور پر معاملہ سمجھ سے باہر ہے،ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔حافظ آباد میں لڑکیوں کے بون میرو نکالنے کا معاملہ کیا ہے؟ملزمان کے مقاصد کیا ہیں؟ اس کے پیچھے کون کون ملوث ہے؟ پولیس، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔حافظ آباد کا محلہ بہاولپورہ کی ایک خاتون نے 3روز قبل چند ملزمان کی جانب سے ریڑھ کی ہڈی کا پانی نکالنے کی شکایت درج کراتی تھی تو پولیس چکراگئی،
ملزمان کو گرفتار کیا تو متاثرہ خاتون ایک نہیں کئی تھیں۔تفتیش کا دائرہ بڑھایا گیا تو16متاثرہ خواتین سامنے آگئیں ٗملزمان جہیز اور نقد رقم کا جھانسہ دیکر ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالتے اس عمل سے کئی خواتین کی توحالت بھی خراب ہوگئی۔ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر ریحان اظہر نے میڈیا کو بتایا کہ16 متاثرہ خواتین کو اسپتال لایاگیا،جہاں ان کا طبی معائنہ کرایا گیا ہے ٗ متاثرہ خواتین کی ریڑھ کی ہڈی پر سرنج کے نشانات پائے گئے ہیں۔ڈی پی او ڈاکٹر غیاث گل نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان ایک سے دوسی سی کامیٹریل ریڑھ کی ہڈی سے نکالتے تھے ٗمعاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جوتین دن میں تحقیقات مکمل کرلے گی۔