جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

دوہری شہریت کیس، 7حاضر سروس جج غیر ملکی شہری نکلے جسٹس جواد حسن بھی شامل، سرکاری اہلکاروں کی بھی شامت آگئی چیف جسٹس ثاقب نثار نے کیا بڑا حکم جاری دیا، کھلبلی مچ گئی

datetime 14  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں دہری شہریت ازخود نوٹس کیس کی سماعت، رپورٹ پیش کر دی گئی، ہائی کورٹس کے دو جج جن میں لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج جسٹس جواد حسن اور سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد کریم خان آغا دہری شہریت کے حامل نکلے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الحسن پر

مشتمل تین رکنی بنچ نے دوہری شہریت ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے بتایا کہ اعلیٰ عدلیہ کے رجسٹرار صاحبان کی جانب سے ججوں کی دوہری شہریت کے بارے میں رپورٹس موصول ہو گئی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے کسی بھی جج کی کسی دوسرے ملک کی شہریت نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی رپورٹ کے مطابق ایک جسٹس جسٹس جواد حسن کے پاس برطانیہ کی شہریت ہے جو انہیں وراثت کی بنیاد پر ملی ہے اور لاہور ہائیکورٹ کی ماتحت عدلیہ میں سیشن ججوں میں دو کے پاس دہری شہریت ہے جن میں سے اشفاف احمد رانا کے پاس کینیڈا جبکہ ایڈیشنل سیشن جج ایم ایس فرخندہ ارشد کے پاس برطانیہ کی شہریت ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے کسی جج کی دوہری شہریت نہیں تاہم اس کے ماتحت عدلیہ میں ایک سول جج سمعیہ اقبال کی امریکہ اور ایک یو ڈی سی رضوان ممتاز کی دوہری شہریت ہے، سندھ ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی رپورٹ کے مطابق ایک جج جسٹس محمد کریم آغاز خان کے پاس برطانیہ کی شہریت ہے جبکہ کراچی کی ایک احتساب عدالت کی جج راشدہ اسد کینیڈا کی شہریت رکھتی ہیں، پشاور ہائیکورٹ کے کسی جج کی دہری شہریت نہیں تاہم ڈسٹرکٹ جج مانسہرہ فرح عطا اللہ خان کی دوہری شہریت ہے اور بلوچستان ہائیکورٹ میں کسی بھی جج یا جوڈیشل آفیسر کی دوہری شہریت نہیں،

عدالت کو لا افسر کی جانب سے بتایا گیا کہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے دہری شہریت کے افسران کی مکمل رپورٹ نہیں آئی بلکہ عبوری رپورٹ دی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹر سروسز کے چار اور پولیس سروس گروپ کے چار افراد کے پاس دوہری شہریت ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کیوں نہیں آئے انہوں نے کیوں مکمل رپورٹ نہیں دی،

ہمارے حکم پر کیوں عمل نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل بھی ایسی رپورٹس دیں کہ وہاں لا افسران اور سٹاف میں سے کس کس کی دوہری شہریت ہے، عدالت نے ہدایت کی کہ تمام صوبوں کے چیف سیکرٹری بھی اپنے اپنے صوبوں میں دوہری شہریت رکھنے والے افسران کی ایک ہفتے میں فہرستیں سپریم کورٹ میں جمع کرادیں، عدالت نے

عبوری رپورٹ پیش کرنے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو آج عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…